نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کی جنرل کونسل کا دسواں سالانہ اجلاس ایوانِ کارکنانِ تحریکِ پاکستان لاہور میں منعقد ہوا

Dec 31, 2017

لاہور (خصوصی رپورٹر) نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کی جنرل کونسل کا دسواں سالانہ اجلاس ایوانِ کارکنانِ تحریکِ پاکستان لاہور میں وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں شرکاءنے نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد کو آگے بڑھانے اور ملک و قوم کو لاحق مختلف مسائل پر غور و خوض کیا۔ دورانِ اجلاس قومی امنگوں کی ترجمان متعدد قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔ ایک قرارداد میں امریکہ کی جانب سے اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے اور اس کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینی عوام پر اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کی شدید مذمت کی گئی اور امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پورے مشرقِ وسطیٰ کو عدم استحکام کا شکار کرنے والے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے۔ قرارداد میں اس حوالے سے ترکی میں ہونے والے 57 اسلامی ممالک کے حالیہ سربراہی اجلاس کے اس فیصلے کی بھرپور تائید کی گئی جس کے مطابق تمام اسلامی ممالک بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہیں۔ قرارداد میں ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔ ایک دوسری قرارداد میں امریکہ کے صدر‘ نائب صدر اور دیگر اہم عہدیداران کی جانب سے پاکستان کو امریکی امداد کا طعنہ دے کر ”ڈومور“ کے مطالبے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی خدمات‘ قربانیوں اور اربوں ڈالر کے نقصانات کو یکسر نظراندازکرکے دھمکیاں اور نوٹس دینے پر اظہارِ تشویش کیا گیا اور امریکہ کے اس لب و لہجہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ”خوددارپاکستان“ کواپنا نصب العین اور ہمیشہ کے لیے کشکول توڑ کر خودکفالت کو اپنی منزل بنالے۔ مزیدبرآں اسی قرارداد میں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کی طرف سے ملک کے طول و عرض میں خوددار پاکستان کانفرنسوں کے انعقاد کی بھرپور ستائش کی گئی۔ ایک قرارداد کے ذریعے اجلاس کے شرکاءنے ملک پر بےرونی و اندرونی قرضوں کے دن بدن بڑھتے بوجھ کے تناظر مےں حکومت سے مطالبہ کےا کہ وہ ان قرضوں سے نجات کے لئے جامع منصوبہ بندی کرے اور ”روکھی سوکھی کھا ٹھنڈا پانی پی‘ غےرت مند قوم کا فرد بن کر جی“ کے نعرے کو عملی طور پر اپنالے۔ اےک اور قرارداد کے ذرےعے جنرل کونسل کے شرکاءنے وطن عزےز کی سےاسی قےادت سے مطالبہ کےا کہ وہ باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر پاکستان کی اقتصادی خوش حالی کے منصوبے ”چےن پاکستان اقتصادی راہداری“ کو پاےہ¿ تکمےل تک پہنچانے کےلئے یک زبان اور ےکجان ہوجائےں۔ ایک دوسری قرارداد میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ معاشرے میں فرقہ واریت‘ صوبائیت اور لسانیت کو فروغ دینے والے نیز سول ملٹری تعلقات میں بگاڑ پیدا کرنے عناصر پر کڑی نگاہ رکھیں۔ ایک قرارداد کے ذریعے بھارت کی طرف سے پاکستانی دریاﺅں پر ڈیمز کی تعمیر پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اس خدشے کا ظہار کیا گیا کہ اگر بھارت کی اس دریائی دہشت گردی کی روک تھام نہ کی گئی تو مستقبل قریب میں پاکستان کی زراعت پر انتہائی تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ ایک قرارداد میں ملک میں توانائی کے سنگین بحران کے تناظر میں حکومت اور پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ وہ آبی ذخائر بالخصوص کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ ایک قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے زیرِانتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں انضمام کے لئے جلد از جلد عملی اقدامات بروئے کار لائے کوئٹہ کے چرچ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی پُرزور مذمت کی گئی اور اس میں جاں بحق ہونے والے مسیحی بہن بھائیوں کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کیا گیا۔ ایک دوسری قرارداد میں افغان علاقے سے پاکستان کی سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے اور ان کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر اظہار تشویش کیا گیا اور افغان حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اپنی سرزمین پرموجود دہشتگردی کے تربیتی کیمپوں کو فوری طور پر ختم کرے۔ ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفےہ اےجنسی ”را“ کی جانب سے پاکستان مےں دہشت گردی کو ہوا دے کر اسے عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوششوں کی شدےد مذمت کی جاتی ہے۔ ایک قرارداد کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف جنگ مےں سےکیورٹی اداروں کے شہےد اہلکاروں کو خراجِ عقےدت پےش کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے اظہار ےکجہتی کےا گےا۔ اجلاس میں بلوچستان میں پاک فوج کی جانب سے تعمیر و ترقی کے متعدد منصوبوں کی تکمیل اور بلوچ نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں فوج میں بھرتی کرنے کے اقدامات کو ایک قرارداد کے ذریعے سراہتے ہوئے کہا گیا کہ ان کی بدولت بلوچستان کے حوالے سے بھارت کے مذموم عزائم کے تدارک میں خاطرخواہ مدد ملے گی۔ اجلاس میں منظورکردہ ایک قرارداد کے مطابق مقبوضہ کشمےر مےں تعینات سات لاکھ بھارتی فوج کی طرف سے نہتے کشمےرےوں کے خلاف روا رکھے جانے والے انسانےت سوز مظالم پر اظہار تشوےش کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کےا گیا کہ وہ انسانی حقوق کی ان سنگےن خلاف ورزےوں کا نوٹس لے۔ میانمار کی حکومت اور فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے ایک قرارداد میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان مجبور اور بے کس مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ ایک قرارداد میں کہا گیا کہ امریکہ اور بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کے تناظر میں حکومت پاکستان کو انتہائی مو¿ثر اور جارحانہ خارجہ پالیسی پر فی الفور عمل درآمد شروع کر دینا چاہئے۔ ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سےنماﺅں مےں بھارت کی اخلاق باختہ فلموں کی نمائش پر سخت پابندی عائد کی جائے تاکہ ہماری نئی نسل کو بھارت کی مادرپدر آزاد ہندووانہ ثقافت کے مہلک اثرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔ ایک قرارداد میں حکومتِ پنجاب کی طرف سے بانی¿ پاکستان کے یومِ ولادت کے موقع پر عشرہ¿ تقریباتِ یومِ قائداعظم کی تقریبات منعقد کرنے کو سراہا گیا اور بابائے قوم کے نام پر وطنِ عزیز کے اولین ایوان ”اےوانِ قائداعظم“ کو پاےہ¿ تکمےل تک پہنچانے مےں وزےراعلیٰ پنجاب اور صدر پاکستان مسلم لےگ (ن) پنجاب مےاں محمد شہباز شرےف کی خصوصی دلچسپی اور عملی معاونت کو سراہتے ہوئے ان سے اظہار سپاس کےا گےا۔ ایک قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملک مےں ےکساں نظام تعلےم اور نصابِ تعلیم رائج کیا جائے۔ ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چونکہ پاکستان دنیا کے اُن ممالک میں شامل ہے جو دنیا بھر میں وقوع پذیر ہونیوالی موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہیں‘ لہٰذا ان موسمیاتی اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے ٹھوس پالیسی بنائی جائے اور وطن عزیز میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ کرنے کی خاطر زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اگر تعمیراتی منصوبوں کیلئے درختوں کا کاٹنا ناگزیر ہو تو ایک درخت کی جگہ تین درخت لگائے جائیں اور ان کی نگہداشت کو یقینی بنایا جائے۔ ایک قرارداد میں خواتین پر تشدد کے روز افزوں واقعات اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ان گھناﺅنے واقعات میں ملوث افراد کو عبرت کا نشان بنا دیا جائے۔
نظریہ پاکستان ٹرسٹ

مزیدخبریں