سرینگر (اے پی پی+ نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ کئی علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ اس موقع پر بھارتی فورسز نے مظاہرین پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے جبکہ متعدد کو گرفتار کرلیا گیا۔ حریت فور م کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارت نے جموںوکشمیر کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کر دیا ہے جہاں لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ میرواعظ نے سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میںا فسوس ظاہر کیا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کشمیریوں اور انکی قیادت کے حوصلے توڑنے کیلئے انہیں بڑے پیمانے پر جبر وا ستبداد کا نشانہ بنارہی ہے۔ تحریک حریت جموں وکشمیر نے کہا ہے کہ قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیا ں عروج پر ہیںاور ہر طرف محاصروں، چھاپوں ، گھر گھر تلاشیوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی فورسز کی طرف سے چلائے جانے والے پیلٹ لگنے سے بصارت سے محروم ہونے والے بارھویں جماعت کے ایک طالب علم طارق راتھر نے کہاہے کہ اسکی زندگی اب انتہائی مشکلات کا شکار ہے۔ نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت تعینات ریاست بھر کے 15000ملازمین کی جانب سے مطالبات کے حق میں ہڑتال گزشتہ روز بھی جاری رہی۔کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں کرائے جانے والے ہر قسم کے نام نہاد پنچائتی الیکشن کا اصل مقصد بھارتی تسلط کو دوام بخشنا ہے اس۔ اس لیے اس مکروہ عمل کا مکمل بائیکاٹ کرنا لازمی ہے۔ دریں اثناء جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا ایک وفد جمعہ کو ترال میں آری پل کے علاقے ڈار گنائی گنڈ گیا اور حال ہی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے حریت پسند نور تانترے کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیا۔ وفد میں نور محمد کلوال، محمد یاسین بٹ، ظہور احمد بٹ اور جاوید احمد بٹ شامل تھے۔
مقبوضہ کشمیر :بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے فورسز کا لاٹھی چارج شیلنگ متعدد زخمی وگرفتار
Dec 31, 2017