قصور(نامہ نگار) ناشائستہ اور بدزبانی کا کلچر سیاست کو بدبودار بنا رہا ہے۔ احتساب کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہئے۔ افراد نہیں پاکستان اہم ہے۔ سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے اندر سے کرپٹ اور بدیانت لوگوں کو نکال کر خود ہی عدالتوں کے حوالے کردیں ۔الیکشن کمیشن اگر انتخابات سے قبل 62/63پر عمل کرتا تو قوم کو ایک صاف ستھری اور کلین قیادت ملتی۔ ان خیالات کا اظہارسیاسی وسماجی شخصیت سردار قیصر علی خان ایڈوکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اب بھی ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی گرفت میں ہے۔ احتساب کو مزید موثر بنانے کیلئے حکومت کو بھی اپنی صفوں میں موجود کالی بھیڑوں کونکالنا ہوگا۔ احتساب میں لائق اور ڈس لائق کا فارمولانہیں چلتا ۔لوگ میراچور زندہ باد اور آپ کا چور مردہ باد کے نعروں کو پسند نہیں کرتے ۔حیرت ہے کہ اب تک کوئی ریکوری نہیں ہورہی ۔عوام چاہتے ہیں کہ مال مسروقہ برآمد ہواور چوری کی گئی رقم واپس قومی خزانے میں آئے۔ قوم قرضوں او ر مسائل کی جس دلدل میں پھنسی ہوئی ہے قوم لوٹی ہوئی دولت کی ریکوری چاہتی ہے تاکہ اسے مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات مل سکے۔
سیاست جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی گرفت میں ہے: قیصر خان
Dec 31, 2018