نئی دہلی+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ سپیشل رپورٹر) بھارتی آرمی ایکٹ میں ترمیم کرکے جنرل بپن راوت کو بھارت کا پہلا چیف آف ڈیفنس سٹاف مقرر کر دیا گیا۔ جنرل بپن راوت کو ریٹائرمنٹ سے ٹھیک ایک دن پہلے سی ڈی ایس نامزد کیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں فوجی قوانین میں ترمیم کے بعد چیف آف ڈیفنس سٹاف کے عہدے کی تشکیل کر دی گئی ہے۔ سی ڈی ایس پرنسپل ملٹری ایڈوائزر کی حیثیت سے بھارتی حکومت کو ملٹری معاملات میں مشاورت فراہم کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارتی آرمی‘ نیوی اور ائر فورس کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ جنرل راوت نے 31 دسمبر 2016ء کو بھارتی چیف آف آرمی سٹاف کا منصب سنبھالا تھا۔ جنرل بپن راوت کو آرمی چیف کی حیثیت سے اپنی تین سالہ مدت پوری کرکے آج اپنے عہدے سے ریٹائر ہونا تھا۔ لیکن اب وہ چیف آف ڈیفنس سٹاف کی حیثیت سے سروس جاری رکھیں گے۔ جنرل راوت سی ڈی ایس کا عہدہ سنبھالنے والے بھارتی آرمی کے پہلے افسر ہونگے۔حکومت نے آرمی چیف جنرل بپن راوت کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر دی۔ بھارتی وزارت دفاع نے بذریعہ ایگزیکٹو آرڈر آرمی ایکٹ 1950ء میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ چیف آف ڈیفنس تقرری کیلئے بھارتی فوج کے کسی بھی جنرل رینک کے آفیسر کی مدمت ملازمت میں توسیع دی جا سکے گی۔ بھارت میں ایگزیکٹو نے اپنے اختیارات استعمال کرکے اور حالات کا بہانہ بناکر توسیع کا معاملہ نمٹا دیا۔ پاکستان اور بھارت دونوں نو آبادیاتی دور کے اصول وضوابط کو لے کر چل رہے ہیں۔ یاد رہے کہ رواں سال 15 اگست کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے یوم آزادی کی تقریب میں خطاب میں اعلان کیا تھا کہ تینوں بھارتی افواج کے لیے ایک نیا عہدہ، چیف آف ڈیفنس سٹاف کا بنایا جائے گا۔ بھارت میں آرمی چیف کا عہدہ 3 سال کی مدت کا ہوتا ہے۔ بھارت میں آج تک کسی بھی سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی گئی۔ بھارت میں بہت سے آرمی چیف گزرے ہیں جنہوں نے 3 سال بطور آرمی چیف پورے ہی نہیں کیے، بیشتر آرمی چیف 62 سال عمر ہونے کی وجہ سے 3 سال پورے ہونے سے پہلے ہی ریٹائر ہوتے رہے ہیں۔