دوشنبے (نیشن رپورٹ) تاجکستان کے صدر ایمام علی رحمانوف نے سپریم اسمبلی سے سالانہ خطاب میں کہا ہے کہ ملک میں غربت کی شرح میں 27.5 فیصد کمی جبکہ اوسط عمر بڑھ کر75 برس ہو گئی ہے اس طرح بیک وقت شرح اموات میں بھی دوگنا کمی واقع ہو گئی ہے اس میں پانچ سال کے کم عمر کے بچوں کی شرح اموات میں 3.2 گنا کمی شامل ہے۔ اپنے خطاب میں تاجک صدر نے ملک کی اندرونی و بیرونی پالیسی کے رخ کو اجاگر کیا اس کے علاوہ صنعتی توانائی اقتصادی سیکورٹی دفاع لاانفورسمنٹ ہیلتھ کیئر ثقافت سائنس، تعلیم وغیرہ جیسے شعبوں کی ترقی کو یقینی بنانے کے حوالے سے خصوصی ٹاسک کی نشاندہی کی تاجک صدر نے کہا 2019ء کا سال ایک اور کامیاب سال کے طور پر گزرا جس میں ہمارے عوام نے زبردست ترقی اور کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ڈویلپمنٹ سٹریجٹی آف تاجکستان 2030ء اور مڈٹرم ڈویلپمنٹ پروگرام تاجکستان برائے 2016-2020ء کے تحت متعین کردہ سرگرمیوںپر عملدڈرآمد سے قومی مقاصد کے حصول میں بڑی مدد ملی جس میں عوام کے دوبارہ زندگی کو بہتر بنانا بطور خاص شامل ہے۔ تاجک صدر ایمام علی رحمانوف کا مزید کہنا تھا 2019 ء میں شرح نمو جی ڈی پی کا 7.5 فیصد تھی اور یہ صنعتی ترقی کے ذریعے حاصل کی گئی تھی اس کے علاوہ اس میں زرعی پیداواری تجارتی اور فیس بیڈ سروسز میں اضافہ بھی کارفرما ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات برسوں میں ہالک ملک کی اوسط سالانہ شرح ترقی سات فیصد رہی ہے اور جی ڈی پی 95.5 ارب بڑھ کر 2019ء سے 78 ارب تاجک سومونی (کرنسی ) ہو گئی۔
ملک میں غربت کی شرح 27.5 فیصد کم، اوسط عمر 75 برس ہو گئی، تاجک صدر
Dec 31, 2019