لاہور(خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون نے بتایا کہ پنجاب حکومت چینی کمپنی کے ساتھ سیف سٹی پراجیکٹ کے معاہدے کو توسیع نہیں دینا چاہتی، حکومت کو کمپنی کے ساتھ کیے معاہدے پر تحفظات ہیں، کمپنی سیف سٹی پروجیکٹ کے تمام خراب کیمروں کو ٹھیک کرنے کی پابند ہے، پنجاب میں ستمبر2018سے ستمبر 2019 تک بچوں سے زیادتی کے کل 1024 مقدمات رجسٹر ہوئے، صرف لاہور میں ستمبر 2018 سے مارچ 2019 تک بچوں سے زیادتی کے 152 مقدمات رجسٹر ہوئے، یونیورسٹی آف نارتھ چکوال کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ اجلاس سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت ایک گھنٹہ 25منٹ تاخیر سے شروع ہوا، وزیر راجہ بشارت کی جانب سے دیے گئے، وزیر قانون راجہ بشارت نے بائو اختر کے سوال کے جواب میں کہا سابق دور حکومت میں چین کی کمپنی ساتھ سیف سٹی پراجیکٹ کا ٹھیکہ کیا گیا، سابقہ حکومت نے کمپنی کے ساتھ جو معاہدہ کیا اس پر ہم تحفظات ہیں، معاہدے کے تحت کمپنی خراب ہونے والے تمام کیمرے ٹھیک کرنے کی پابند ہے، وزیر قانون نے اعتراف کیا کہ کمپنی کے ساتھ پیسوں کے معاملے میں جھگڑا چل رہا ہے، پنجاب حکومت اس کمپنی کے ساتھ مزید کام نہیں کرنا چاہتی، ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس کیلئے تین بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔