اردن کی ایک فوج داری عدالت نے 24 افراد کو ملک میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور داعش میں شمولیت کے الزام میں 15 سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔خبر رساں اداروں کے مطابق اردنی عدالت سے 14 ملزمان کو 15سال قید با مشقت، متعدد کو 10 سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ ایک ملزم کے فوت ہونے کے بعد اس کا کیس خارج کردیا گیا جب کہ دو ملزمان کو عدم ثبوت کی بنیاد پر بری کردیا گیا۔خیال رہے کہ اپریل 2019ءکو اردن کی ایک عدالت میں دہشت گردی کی سازش تیار کرنے کے الزام میں 17 ملزمان پرمقدمہ کی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔ ملزمان پر داعش کی صفوں میں شامل ہونے کے بعد ملک میں دہشت گردی، نفرت کو ہوا دینے، غیرقانونی طور پراسلحہ رکھنے اور اس کا استعمال کرنے اور دہشت گردانہ نظریات کے فروغ کے الزامات میں مقدمہ چلایا گیا۔عدالت کی طرف ملزمان کے خلاف عاید کردہ فرد جرم میں کہا گیا تھا کہ داعشی جنگجوﺅں نے اردنی ٹی وی چینل، نائٹ کلبوں، انٹیلی جنس ہیڈ کواٹر، امریکی سفارت خانے اور البسہ کارخانے میں اسرائیلی کاروباری شخصیات کو حملوں کا نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی۔خیال رہے کہ اردن کی ایک فوج داری عدالت نے 2018ءمیں بھی ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں پانچ ملزمان کو 15 سال قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔
اردن میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے جرم میں 24 داعشیوں کو قید کی سزا
Dec 31, 2019 | 11:58