کلرسیداں: جامعہ غوثیہ معصومیہ کی روشن خدمات

Dec 31, 2020

کلرسیداں شہر میں واقع جامعہ غوثیہ معصومیہ گزشتہ کئی دھائیوں سے اسلام کی تبلیغ اور حفاظ اکرام اور علمائے اکرام کی تیاری میں اپنا کلیدی کردارادا کر رھا ہے اسے روزاول سے راجہ ازرم حمید سیالوی کی سرپرستی حاصل رہی جن کی سربراہی کی بدولت آج پانچ ادارے دین مبین کی تعلیم و تربیت میں مصروف عمل ہیں یہ ادارہ کبھی جمعیت علمائے پاکستان کا مرکز ہوا کرتا تھا آج یہ ادارہ تحریک لبیک پاکستان کا مرکز ہے تحریک لبیک سے والہانہ وابستگی کے باعث کئی صاحب ثروت افراد نے مالی مدد سے ھاتھ کھینچ لیا ادارے نے یہ قربانی دے دی مگر نصب العین سے پیچھے ہٹنا گوارہ نہ کیا گزشتہ دنوں یہاں پر ختم نبوت کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں تحریک لبیک کے رہنماؤں کے علاؤہ علمائے کرام اور شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ادارے کی دونوں منزلوں پر عشاق خادم حسین رضوی لبیک لبیک یا رسول اللہ کے فلک شگاف نعرے بلند کرتے رہے تحریک کے رہنما علامہ پیر سید عنایت حسین شاہ سلطانپوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو اقوام اپنے نصب العین سے پیچھے ہٹ جاتی ہیں وہ مٹ جاتی ہیں اہلسنت آج پاکستان میں اکثریت رکھنے کے باوجود حق حاکمیت سے محروم ہیں اس کی بہت ساری وجوہات ہیں ہم نے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت تسلیم کرنے کے بعد بھی دلوں میں بت پال رکھے ہیں ہم نے ہر ایرے غیرے کی اتباع شروع کر رکھی ہے ان کا کہنا تھا کہ جنت پیر کو لینڈ کروزر گاڑی دینے سے نہیں والدین کی خدمت سے ملتی ہے ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو پیروں کو لاکھوں کے نذرانے دیتے ہیں اور ان کے والدین دھکے کھاتے پڑتے ہیں انہوں جا کہنا تھا کہ دین آکسفورڈ اور بیکن ھاؤس سے نہیں مساجد اور درسگاہوں سے ملتا ہے درگاہوں میں بیٹھ کر نزرانے وصول کرنے سے اسلام کی حقیقی ترجمانی کرنا اور فکر کو بیان کرنا افضل ہے عوام ان فراڈیوں جو پیر نہ مانیں دین کر ساتھ مذاق کرنے والوں کو بھی جلد اللہ کو جواب دینا ہوگا انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو ووٹ کی عزت کا بڑا خیال ہے مگر کبھی انہوں نے ناموس رسالت کی بات نہیں کی دوسری جانب ریاست مدینہ کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے والوں میں تبدیلی کا کیڑا اب دم توڑ رہا ہے عوام ان سیاستدانوں کے دھوکے میں نہ آئیں تحریک لبیک کا ساتھ دیں ہم ناموس رسالت پر مر مٹنے پر تیار ہیں جوتوں سمیت مساجد میں داخل ہوکر بے حرمتی کرنے والی پولیس یہ مت بھولے اسے بہت جلد اس کا بھی ہوم حساب ہوگا،ہم پولیس سے ڈرتے ہیں نہ حاکموں سے خوفزدہ ہیں ہم نے سروں پر کفن باندھ لیئے ہیں ہم گرفتاریوں جیلوں اور تشدد سے خوفزدہ نہیں ہیں ہم میں مقابلے کی سکت ہے ہم امام حسین ابن علی کا مشن لے کر نکلے ہیں مفتی فتح محمد نے کہا کہ ہم خادم حسین رضوی کی جلائی شمع کی جان دے کر بھی حفاظت کریں گے علامہ خادم رضوی مؤزن ناموس رسالت تھے ہم سروں پر کفن باندھ کر تحریک کے مقاصد کی نگہبانی کریں گے ہمیں اپنی جان مال اسباب اور اولاد سے بھی زیادہ ناموس رسالت عزیز ہے اب وقت آ گیا ہے کہ ملک کا ہر غیرت مند مسلمان ناموس رسالت پر پہرے داری کے لیئے کمر بستہ ہو جائے علامہ مختار رضوی نے کہا کہ ملک کے بڑے چھوٹے گدی نشین درگاہوں میں بیٹھے رہے مگر خادم حسین رضوی ناموس رسالت کے تحفظ کے لیئے میدان عمل میں نکلا اور امر ہو گیا تحریک لبیک ناموس رسالت اور ختم نبوت کے تحفظ کے لیئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی 
ہم۔نے قیام پاکستان کے وقت ملک کو اسلامی نظام کے مطابق بنانے کا جو وعدہ کیا تھا اس وعدے کو عملی تعبیر بھی تحریک لبیک ہی دے گی اب ملک کے طول وعرض گلی کوچوں محلوں بازاروں میں لبیک لبیک یارسول اللہ کی صدائیں بلند ہوتی نظر آئیں گی تقریب میں لوگوں کی بھرپور شرکت تحریک کے پیغام کا پتہ دے رہی تھی اگر اس کے اقابر اس کی رکنیت سازی پر توجہ دیں تو بلاشبہ یہ آئندہ الیکشن میں خود کو بہت طاقتور سیاسی جماعت ثابت کر سکتے ہیں۔

مزیدخبریں