اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 2 ارکان قومی اسمبلی نے استعفوں کی تصدیق سے انکار کردیا۔ مرتضیٰ جاوید عباسی اور سجاد اعوان سیکرٹری قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہوئے اور دونوں نے استعفوں کو جعلی قرار دے دیا۔ ارکان نے کہا کہ انہوں نے قیادت کو استعفے بھیجے تھے پتا نہیں قومی اسمبلی تک کیسے پہنچ گئے۔ جبکہ دونوں ارکان اسمبلی نے اپنا تحریری جواب سپیکر آفس میں جمع کرا دیا۔ لیگی ارکان قومی اسمبلی نے کہا کہ سپیکرکو استعفیٰ بھیجا ہی نہیں پھر انہیں کہاں سے ملا؟۔ ن لیگ کے دو ارکان قومی اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کیلئے طلب کیا گیا تھا۔ محمد سجاد اعوان قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 14 تورغر جبکہ مرتضیٰ جاوید عباسی این اے 15 ایبٹ آباد ون سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر رکن منتخب ہوئے ہیں۔ گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی مرتضی عباسی اور سجاد اعوان کے استعفے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول ہوئے تھے جس کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے دونوں کو استعفوں کی تصدیق کیلئے طلب کیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے براہ راست سپیکر قومی اسمبلی کو استعفے جمع کرانے کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ مرتضیٰ جاوید عباسی اور محمد سجاد نے استعفے پارٹی کے صوبائی صدر کو جمع کرائے تھے، امیر مقام نے یہ استعفے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کو بھجوادیے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے مسلم لیگی ارکان کے استعفوں کا آڈٹ کرانے کا عندیہ دے دیا۔ بدھ کو سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے گزشتہ روز سیکرٹری قومی اسمبلی سے ملاقات کی ہے ان کے استعفوں کا آڈٹ کرایا جائے گا۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے افغان وزیر تجارت وصنعت ناصر احمد غوریانی نے ملاقات کی جس کے دوران دوطرفہ تجارت کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سپیکر اسد قیصر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون اور تجارتی حجم بڑھانے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، سی پیک منصوبہ خطے کی ترقی اور خوشحالی کا منصوبہ ہے، افغانستان اس منصوبے کی وجہ سے خطے کے دیگر ممالک کیساتھ تجارت کا گیٹ وے ثابت ہوگا، افغان تاجروں کے راشکئی اقتصادی زون میں شمولیت سے پاک، افغان تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔ تجارتی رکاوٹوں کا خاتمہ ضروری ہے۔ افغان وزیر تجارت ناصراحمد غوریانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے، افغان امن معاہدہ طے پانے میں پاکستان کا کردار قابل ستائش ہے، افغانستان میں دیرپا امن کے لیے پاکستان کا تعاون ضروری ہے، پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارتی وسرمایہ کاری کے شعبے میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ افغانستان پاکستان کے صنعتی شعبے سے استفادہ حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔ ناصر احمد غوریانی نے سپیکر کو افغانستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔