اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت روزمرہ اشیاء کی قیمتوں پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، محمد حماد اظہر، مشیران ڈاکٹر عشرت حسین، عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، شہباز گل، عثمان ڈار، ڈاکٹر وقار مسعود، گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر اور وفاقی و صوبائی اعلی عہدیداران نے شرکت کی۔ وزیرِ اعظم کو چینی اور آٹے کی قیمت میں کمی کے بارے آگاہ کیا گیا۔ اسکے علاوہ آلو، پیاز اور مرغی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی اور اسکے مثبت اثرات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر صنعت محمد حماد اظہر نے اجلاس کو گھی کی قیمت میں کمی لانے کیلئے شعبے سے متعلقہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے لائحہ عمل کو جلد عملی جامہ پہنانے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم نے اشیاء خوردنوش کی قیمتوں میں استحکام کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کسی بھی بحران سے بچنے کیلئے طلب اور رسد کے اعشاریوں کی کڑی نگرانی کی ہدایات دیں۔ وزیر اعظم نے اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کرنے والے مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی لوگوں کی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے گندم کی طلب، موجودہ سٹاک اور آنے والی فصل کو مد نظر رکھتے ہوئے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کو ادارہ شماریات کے اشتراک سے سالانہ پلان بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ چینی کی صنعت میں ٹیکس چوری میں ملوث شوگر ملوں کی نشاندہی اور انکے خلاف قانونی کارروائی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایات دیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ دوماہ میں اشیاء کی قیمتوں میں کمی کا جو رجحان دیکھنے میں آیا ہے اس کے تسلسل کو قائم رکھنے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ بھارتی میڈیا کے منفی پراپیگنڈے کو ناکام بنانے اور اس حوالے سے عوام میں بہتر شعور اجاگرکرنے کے سلسلے میں بھرپور اقدامات کیے جائیں، بے بنیاد اور من گھڑت مہم کا مقابلہ حقائق سے کیا جائے اور عوام اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ سامنے لایا جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی میڈیا بھی اس ضمن میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرے گا۔ بدھ کے روز وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان کے خلاف جاری بھارتی پراپیگنڈے خصوصا بھارتی میڈیا کی جانب سے جاری ہائبرڈ وارفیئرکے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیرِداخلہ شیخ رشید احمد، وزیر مواصلات مراد سعید، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد و دیگر شریک ہوئے۔ وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیے گئے غیر قانونی اقدامات، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ہندو فاشسٹ ایجنڈے اور اس کے نتیجے میں علاقائی امن و امان کو درپیش خطرات سے توجہ ہٹانے کے لئے بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف بے بنیاد اور منفی پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے جس کا مقصد نہ صرف عالمی توجہ ہٹانا ہے بلکہ ملک میں انتشار پھیلانا ہے۔ دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان جہاں ماہانہ بنیادوں پر لوگوں کو مطالعے کیلئے کتابیں تجویز کرتے ہیں، وہیں اب انہوں نے عام لوگوں اور خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ویڈیو پیغامات جاری کرنے کا سلسلہ بھی شروع کردیا۔'انسپائریشنل' نامی ویڈیو سلسلے میں حال ہی میں وزیر اعظم عمران خان نے دنیا بھر کے نوجوانوں کے لیے ویڈیو جاری کی، جس میں ان کے ایک خطاب سے لی گئی تقریر کو شامل کیا گیا۔ ویڈیو میں جہاں عمران خان کی پرانی تقریر کا حصہ شامل کیا گیا ہے، وہیں ویڈیو میں دیگر حوصلہ و ہمت بڑھانے والے مناظر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ دو منٹ سے بھی کم دورانیے کی ویڈیو میں عمران خان اپنے خطاب میں کہتے سنائی دیتے ہیں کہ جس نے بھی زندگی میں جتنی اونچائی پر جانے کا سوچا ہے، وہ زندگی سے اس کی امید بھی رکھیں کہ وہ اتنی اونچائی سے نیچے بھی گریں گے۔ خطاب میں وہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ 'زندگی ایک سائیکل کی طرح ہے جو کبھی بھی سیدھی نہیں چلتی۔ وزیر اعظم عمران خان نے نوجوانوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ زندگی میں جو بھی مسائل، پریشانیاں یا مایوسیاں آتی ہیں وہ زندگی کو سکھانے اور بہتر بنانے کے لیے آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ زندگی کے برے وقت سے مایوس ہوکر سنبھلتے ہیں تو ان کے آگے جانے کی رفتار تیز ہوجاتی ہے اور پھر انہیں کوئی بھی پریشانی یا مسئلہ پیچھے نہیں کر پاتا۔ وزیر اعظم نے ویڈیو میں کہا کہ جب کوئی شخص گر کر سنبھلتا ہے اور کھڑا ہوکر دوبارہ محنت شروع کرتا ہے تو وہ پہلے سے زیادہ کامیاب ہوجاتا ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ گھریلو صارفین کے ریلیف، صنعتوں کو بلاتعطل اور سستی بجلی کی فراہمی کو حکومتی ترجیحات میں سرفہرست رکھا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے زیر صدارت توانائی شعبے کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا عمر ایوب، مخدوم خسرو بختیار، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، حماد اظہر، معاونین خصوصی تابش گوہر، ندیم بابر، وقار مسعود اور متعلقہ اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ وزیرِاعظم کو گزشتہ حکومتوں کی طرف سے کئے گئے معاہدوں اور ان کے معیشت اور عام آدمی پر منفی اثرات سے بھی آگاہ کیا گیا۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے افغان وزیر صنعت و تجارت نثار احمد فیضی نے بھی ملاقات کی‘ وزیراعظم عمران خان نے دونوں ملکوں کے قریبی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کیلئے تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے پھر کہا کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ افغان مسئلہ کا واحد حل سیاسی مذاکرات ہیں۔ وزیراعظم نے تشدد میں کمی کیلئے جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان امن پورے خطے کیلئے فائدہ مند ہو گا اور باہمی تعاون اور تجارت بڑھانے کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیراعظم نے مزار شریف ‘ کابل ‘ پشاور ریلوے لائن پراجیکٹ پر بات کرتے ہوئے ازبکستان کی طرف سے منصوبے کیلئے فنانسنگ میں تعاون پر اظہار تشکر کیا۔ افغان وزیر نے وزیراعظم کو صدر اشرف غنی کا پیغام پہنچایا اور پاکستان کی طرف سے افغان امن عمل میں تعاون اور باہمی تجارت میں آسانیاں پیدا کرنے کے عمل کو سراہا۔ مشیر تجارت رزاق داؤد بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان سے جبوتی اسمبلی کے صدر نے بھی ملاقات کی۔