’’مؤدبانہ گزارش‘‘ کتاب کی مصنفہ عائشہ جمشید کی اب تک چار کتب منظرِ عام پر آ چکی ہیں۔ ان کی تصانیف میں "اردو ایڈوانس (انٹرمیڈیٹ حصہ اوّل)اردو ایڈوانس(انٹرمیڈیٹ حصہ دوم)شاہد آفریدی(عہد ساز کھلاڑی)" اور "مؤدبانہ گزارش" شامل ہیں۔ اس کتاب میں مصنفہ کے سماجی مسائل پر لکھے گئے مضامین شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی کتاب میں سماجی مسائل کے ان موضوعات پر قلم اٹھایا ہے جو ہمارے معاشرے کا ناسور بن چکے ہیں۔ انہوں نے بہت مؤدبانہ طریقے سے ارباب ِ اختیار کی توجہ ان سماجی مسائل کی جانب مبذول کروائی ہے اور ناصرف یہ کہ توجہ ہی مبذول کروائی ہے بلکہ اربابِ اختیار کو نہایت مہذب و شائستہ طریقے سے ان مسائل کے حل کی تجاویز بھی پیش کی ہیں۔ ان کی یہ کاوش قتیل شفائی کے اس شعر کی نمائندگی کرتی معلوم ہوتی ہے۔
اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی ہم نے تو دل جلا کر سرِ عام رکھ دیا
ان کی کتاب "مؤدبانہ گزارش" کرن کرن روشنی پبلشرز، ملتان کی طرف سے شائع ہوئی ہے۔ 80صفحات پر مشتمل یہ کتاب اپنے اندر مفاہیم و مطالب کا ایک جہاں سموئے ہوئے ہے۔ اس کتاب کی قیمت صرف 200روپے ہے۔ (تبصرہ: صفیہ ہارون)