اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے منی بجٹ پر ردعمل میں کہا کہ سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کے بعد منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے پیچھے کیا مقاصد ہیں؟ بیان میں انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 73 کے مطابق مالی بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کیساتھ ساتھ اس کی نقل سینیٹ میں پیش کی جاتی ہے، حکومت اب آرٹیکل 73 کی تشریح اپنی مرضی کے مطابق کرے گی، کیا 600 ارب روپے سے زائد منی بجٹ پر سینیٹ کو بائے پاس کیا جائے گا؟ شیری رحمان نے کہا کہ بساکھیوں پر کھڑی تباہی سرکار سینیٹ میں فنانس بل پر بات نہیں کر نا چاہتی، پیپلز پارٹی عوام دشمن منی بجٹ کو پہلے ہی مسترد کر چکی ہے ۔