لاہور (خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعت اسلامی سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے احکامات کے تابع قوم پر مسلط کردہ منی بجٹ اقتصادی غلامی کا طوق ہے۔ قومی معیشت گروی رکھ دی گئی اور سٹیٹ بنک کی رہی سہی آزادی ختم کرکے بالواسطہ بھارتی نگرانی میں دیئے جانے کی فنانس بل ترمیم ناقابل مذمت ہے۔ اقتصادی غلامی کے سدباب کیلئے صرف پارلیمنٹ نہیں، سڑکوں، چوراہوں پر عوام کو آنا ہوگا وگرنہ آنے والی نسلیں غلامی، بربادی اور رسوائیوں کا شکار رہیں گی۔ وزیر اعظم ضد،انا، ہٹ دھرمی کی وجہ سے قومی قیادت،معاشی ماہرین اور مظلوم عوام کی آواز نہیں سن رہے۔ خوداری،خود انحصاری اسلام کامعاشی نظام ہی معاشی بحرانوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔لیاقت بلوچ نے فیصل آباد میں اتحاد امت علماء مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توحید رسالت کی بنیاد پر نظام ہی عدل و انصاف کا نظام مل سکتا ہے۔ زبان، نسل، رنگ، پیشہ اورمذہب کی بنیاد پر نہیں، جاہ نسب نہیں تقویٰ ہی شرف انسانیت کا معیار ہے۔ علمائ، اساتذہ، مدارس اگر اپنے اپنے مسالک کی ترویج پر باہمی دوریاں پیدا کرتے رہیں گے تو فرقہ واریت نئی نسل کی تہذیب، اخلاق اور انسانی اقدارکو تباہ کردے گی۔ افغانستان میں عظیم فتح اور کشمیریوں،فلسطینیوں کی عقیدہ کی حفاظت آزادی کی پر عزم امنگ اتحاد امت کا مطالبہ کررہی ہے۔
منی بجٹ اقتصادی غلامی کا طوق ہے: لیاقت بلوچ
Dec 31, 2021