ڈیلرز اور محکمہ زراعت کی ملی بھگت، کھاد نہ ملنے پر کسان قطاروں میں لگ کر خوار


خانیوال،قادرپورراں،جلہ جیم،جہانیاں (نمائندہ خصوصی،نامہ نگار، نمائندہ نوائے وقت) یوریا کھاد کا بحران شدت اختیار کر تا جارہا ہے، کسان سارا دن قطاروں میں دھکے کھانے کے باوجود کھاد حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔خانیوال سے نمائندہ خصوصی کے مطابق کسان سارا دن ایک بوری کے حصول کیلئے لمبی لمبی قطاروں میں لگنے کیلئے مجبور ہیں، کسانوں  نے حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ،قادرپورراں سے نامہ نگار کے مطابق کھاد کے ڈیلرز اور محکمہ زراعت کے نمائندے مل کر من پسند لوگوں کو نوازنے لگے جو کھاد گورنمنٹ کے ریٹ1770 روپے میں لے کر آگے کسانوں کو 2200 روپے میں فروخت کرتے ہیں ،کاشتکاروں ملک سلیم، عبدالرحمٰن، محمدقاسم ،ملک عامر اقبال، محمد اقبال، عبدالمستان، محمد الطاف ، قیصر یعقوب ، محمد عائذ، عمار یاسر، زین العابدین، ملک بلال، عبدالباسط ودیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کھاد مافیا کو کنٹرول کرے اور کھاد کے ڈیلر اور محکمہ زراعت کے نمائندوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔جلہ جیم  سے نامہ نگار کے مطابق جلہ جیم میں کھاد کی بلیک میں فروخت جاری ہے جہانیاں سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق اڈا پل 132 کے قریب ٹرک نمبری ایف ڈی آئی 102 پر 250 بوری یوریا کھاد لوڈ کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کی جارہی تھی، سپیشل برانچ کی نشاندھی پر پولیس نے کھاد سے بھرا ٹرک ڈرائیور کلیم اللہ سمیت پکڑ کر تھانہ ٹھٹھہ صادق آباد میں بند کر دیا جبکہ گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت کی طرف سے ٹھٹھہ صادق آباد میں قائم کھاد کاؤنٹر پر شاہد برادرز، عظیمیہ ٹریڈرز کی طرف سے 1800 بوری یوریا کھاد کسانوں میں تقسیم کی گئی جس کے لیے علی الصبح ہی سینکڑوں کسانوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں، کسانوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے کھاد کم پڑ گئی، کسانوں نے ڈپٹی کمشنر خانیوال سے نوٹس لیکر کھاد فراہمی کا مطالبہ کیا۔

ای پیپر دی نیشن