بجلی کے حوالے سے اس وقت کوئلے سے ہزاروں میگا واٹ بجلی حاصل کرنے کے لئے مختلف منصوبوں پر کام ہورہا ہے۔ پچھلے کئی مہینوں سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ اس حد تک تو حل کرلیا گیا ہے کہ دس دس اور بارہ بارہ گھنٹوں کی بجائے ملک کے بیشتر علاقوں میں لوڈشیڈنگ میں کمی واقع کر دی گئی ہے، بعض علاقوں میں دو سے چار گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ ملک میں تیل وگیس کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ،حکومتی اقدامات سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے،صنعتی صارفین کے لئے پیکج سے بجلی کھپت میں اضافہ ہوا ہے، اسی طرح کے حکومتی اقدام سے مقامی تیل و گیس کی پیداوار میں اضافہ اور درآمدی بل کم کرنے میں مددملے گی۔ یہ خوش آئند امر ہے کہ ایک سال میں گردشی قرضوں کا بہاؤ کم کردیا گیاہے ،سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوتی رہے توصنعتی صارفین ملک کی معیشت میں اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے۔توانائی پیکج سے بجلی کھپت میں اضافہ ہوا ہے۔ کمپنیوں کو بجلی کی ترسیل وتقسیم میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی اور صوبائی اداروں کومل کر ترقیاتی پیکیج پر جاری کام کی نگرانی اور منصوبوں کی ترجیحی بنیادوں پر اپنے اپنے وقت پر تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، صوبوں کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے،تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی حکومت قدرتی وسائل اور باصلاحیت افرادی قوت پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔اس میں دہرائے نہیں کہ صوبوں کی ترقی میں وطن عزیز کی خوشحالی ہے۔ دوسری جانب پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے بڑے بڑے اور چھوٹے چھوٹے ڈیمزکی تعمیر پر بھی کام ہو رہا ہے،اس کے علاوہ آبپاشی کے نظام کی بہتری اور زراعت کیلئے پانی کی فراہمی ،ایگریکلچرل ٹرانسفارمیشن پلان کے نفاذ میں معاونت اور زرعی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے موجودہ حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے۔موجودہ بجلی کی فراہمی کوبڑھایا جا رہا ہے،اسی طر ح ایل پی جی کی فراہمی کوبھی یقینی بنایاجا رہا ہے۔ صنعت اور تجارت کے حوالے سے ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے،تاریخ میں پہلی بار ہے کہ کوئی حکومت قدرتی وسائل اور باصلاحیت افرادی قوت پربھرپور توجہ دے رہی ہے،سڑکوں کے جال، صنعتی ترقی سے روزگار کی فراہمی، زراعت کی ترقی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
پاکستان کی طرف سے معیشت کی بہتری کے لئے اٹھائے گئے اقدامات اور بڑھتی ہوئی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافہ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، توانائی بحران پر بتدریج، سرکاری خزانے میں استحکام اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت وسیع سرمایہ کاری کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ پاکستان میں بڑھتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاری پر کام جاری ہے۔ وطن عزیز میں انفراسٹرکچر، توانائی، رائس اینڈ فوڈ پراسیسنگ، سیاحت، کمرشل رئیل سٹیٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھایا جا رہا ہے۔ وطن عزیز میں سینکڑوں میگاواٹ کے نئے گیس پاورپلانٹ کے منصوبے لگائے جارہے ہیں،اسی طرح زراعت، کسان بھائیوں ، کاشتکاروںکو بلاسود قرضے دیئے جارہے ہیں اور ان کو کھاد کی مدمیں پیکیجز دیئے جارہے ہیں، توانائی منصوبوں کی تیزرفتاری سے تکمیل کیلئے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی کاوشوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیاگیاہے ۔توانائی کے منصوبہ جات ملک کی ضروریات اور مستقبل میں توانائی کے چیلنجز کو سامنے رکھ کربنائے جا رہے ہیں ۔ گیس سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبہ لگانے کیلئے مختلف علاقوں میںجگہوں کا انتخاب کیا گیا ہے ،توانائی کے ان منصوبوں کو بھی دیگر منصوبوں کی طرح دن رات کام کر کے پایہ تکمیل تک پہنچائے جانے کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیںاوریہ منصوبے پاکستان کی ترقی اورعوام کی خوشحالی کا باعث بنیں گے۔ گیس پاور پراجیکٹس سے حاصل ہونے والی بجلی ماحول دوست اورسستی ہوگی۔ توانائی کے منصوبے ملک کی تیزرفتار ترقی اورخوشحالی کے ضامن ہوتے ہیں۔
یہ امرحقیقی ہے کہ وزیراعظم محمد شہازشریف کی قیادت میں وفاقی حکومت نے توانائی منصوبوں کی تیزرفتاری سے تکمیل کیلئے دن رات ایک کررکھا ہے اورکئی ایک منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔سینکڑوں میگاواٹ بجلی و گیس کے پاور پلانٹ سے کئی میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہورہی ہے جبکہ ایسے پاور پلانٹس سے مزید بجلی حاصل ہو گی،اسی طرح وطن عزیز میں مختلف علاقوں میں کول پاورپراجیکٹس پر تیزرفتاری سے منصوبے مکمل ہونے کے حوالے سے ہنگامی طور پر کام ہوئے ہیں۔ اسی طرح گیس پاور پلانٹ بھی بجلی کی پیداوار شروع کردیں گے جبکہ ملک میں مختلف گیس پاورپراجیکٹس پر بھی کام جاری ہے ۔ ایسے منصوبہ جات سے ہزاروں میگاواٹ نئی بجلی سسٹم میں آجائے گی جبکہ ان سے بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی۔
دوسری جانب توانائی منصوبوں کی تیزرفتاری سے تکمیل کا کریڈٹ موجودہ وفاقی حکومت کی شبانہ روزکی کاوشوں کو جاتا ہے، جس نے ملک کے مختلف علاقوں میں توانائی کے پراجیکٹس پر کام کا آغازکر دیا ہے اور توانائی کے ان پراجیکٹس پر کام ہونے سے وطن عزیز میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو گا۔دوسری جانب زراعت قومی معیشت کی مضبوطی کے حوالے سے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔اس حوالے سے وفاقی حکومت نے زراعت کی ترقی اور چھوٹے کاشتکاروں کی خوشحالی کیلئے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار کسانوں کو بہت زیادہ سہولتیں مہیا کی گئی ہیں۔کسان پیکیج سے کاشتکاروں کو رعایتی نرخوں پر زرعی لوازمات کی فراہمی ،سستی بجلی اورسستی کھادوں کی فراہمی سے زرعی شعبے پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔وزیراعظم کی قیادت میں وفاقی حکومت کے کسان پیکیج سے بھی کاشتکاروں کو سہولت ملی ہے۔منصوبہ بندی و ترقیات کے حوالے سے سینکڑوںمیگاواٹ کے نئے گیس پاور پلانٹ کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔