ڈگری، کمیشن خور ایجنٹوں کی ملی بھگت، آٹے کی قیمتیں آسمانوں پر 


ڈگری (نامہ نگار)ڈگری میں کمیشن خور ایجنٹوں اور محکمہ فوڈ کی ملی بھگت سے آٹے کی قیمت آسمانوں پر پہنچ گئی، گندم کی رسد میں تعطل سے آٹا روز مرہ کی بنیاد پر مہنگا ہونے لگا،  سرکاری نرخ کے ٹرک میں چند سو ہی تھیلے روزانہ آتے ہیں،  دیہاڑی دار مزدور فاقہ کشی پر مجبور ۔ تفصیلات کے مطابق ڈگری میں محکمہ فوڈ اور کمیشن خور مافیا کی ملی بھگت نے آٹے کی فی کلو قیمت آسمانوں پر پہنچادی ایک ہی ہفتے میں آٹا 115 سے 125 تک پہنچ گیا جبکہ چکی مالکان سے آٹے کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔ چکی مالک نے  نام ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ گندم کی فی من قیمت روز کی بنیاد پر بڑھ رہی ہے گندم کی بیوپاری جنہوں نے 22 سو روپے من کے حساب سے گندم خرید کرکے اسٹور کی ہوئی تھی ،جس کی وجہ سے مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت میں ہر روز 50 سے 100روپے اضافہ ہورہا ہے دوسری جانب سے محکمہ فوڈ کی جانب سے بھی گندم کی رسد نہ ہونے کے برابر ہے مہنگی گندم کی وجہ سے آٹا 115 سے 125 تک پہنچ چکا ہے اور اگر حالات ایسے ہی رہے تو نئی گندم آنے تک آٹا 150 سے بھی مہنگا فروخت ہوگا۔  دوسری جانب سے سرکاری نرخ پر فروخت ہونے والے آٹے کے روزانی چند سو تھیلے ہی آتے ہیں جو مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے ہیں ہزاروں آٹے کی خریدار روزانہ مایوس لوٹ جاتے ہیِں اور مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں دوسری جانب دیہاڑی دار طبقہ شدید پریشان ہے آٹا مہنگا ہوگیا مگر مزدوری اتنی ہی رہی جس سے فاقہ کشی پر مجبور ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے آٹے کی قیمت میں توازن رکھنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے تعلقہ ڈگری کی گندم دیگر شہروں میں مہنگی فروخت ہورہی ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن