ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کی افزائش زرخیز زرعی زمینوں کو کھا رہی ہے:این اے آر


اسلام آباد (آئی این پی) ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کی افزائش زرخیز زرعی زمینوں کو کھا رہی ہے اور پاکستان کے اہم ترین شعبے کو متاثر کر رہی ہے۔زراعت کا شعبہ قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ تاہم اس شعبے کو متعدد مسائل کا سامنا ہے جو اس کی پیداوار کو کم کر رہے ہیں۔ زرعی پیداوار میں کمی کی ایک اہم وجہ زرخیز زمینوں پر ہاﺅسنگ سوسائٹیز کا قیام ہے۔نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کے سینئر سائنسدان ڈاکٹر محمد حنیف نے کہا کہ زراعت معیشت کا ایک کلیدی جزو ہے اور ترقی پذیر ممالک کی اکثریت میں ترقی کا ایک طاقتور انجن ہے۔ چونکہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی معیشت ہے، اس لیے زراعت قومی آمدنی اور روزگار کے اہم ذرائع میں سے ایک ہے۔ زراعت کی صنعت آبادی کے سب سے بڑے حصے کو براہ راست یا بالواسطہ طور پر منسلک کرتی ہے۔ اگرچہ زراعت کو ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا تھا، لیکن حال ہی میں یہ متعدد چیلنجوں سے دوچار ہے، جس میں ہاﺅسنگ سوسائٹیز کی ترقی کی وجہ سے کاشت کیلئے دستیاب زرخیز زمین میں کمی بھی شامل ہے۔ پاکستان میں ہاسنگ سوسائٹیاں خطرناک حد تک بڑھ رہی ہیں جس کے نتیجے میں قیمتی زرعی اراضی سالانہ ضائع ہو رہی ہے۔ ملک بھر میں لگ بھگ 8,700ہاﺅسنگ سوسائٹیز ہیں، جن میں کم از کم 6,000غیر قانونی طور پر کام کر رہی ہیں کیونکہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے نتیجے میں زرعی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والی کھیتی کی زمین میں کمی واقع ہوئی۔ رہائشی مقاصد کیلئے زرعی اراضی کے استعمال کے نتیجے میں ملک میں خوراک کی قلت کے ساتھ ساتھ بنیادی ضروریات کی لاگت میں اضافہ ہوا۔زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے زرعی رقبہ میں اضافے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن