اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا اعتماد بحال کئے بغیر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا خام خیالی ہے۔ عالمی ادارے سے تعلقات بہتر بنائے بغیر معیشت چلانا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ آئی ایم ایف کے تمام مطالبات تسلیم کرنا ہی واحد آپشن ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اہم سیاسی رہنماﺅں اور اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے تسلی بخش بیانات کے باوجود ملک میں ڈیفالٹ کی افواہوں میں تیزی آ رہی ہے، ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر کم ہو رہی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر تشویشناک حد تک کم ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ درجہ بندی کی عالمی ایجنسیاں پاکستان کی ریٹنگ مسلسل کم کر رہی ہیں، کمرشل قرضے دینے والوں نے پاکستان پر عائد قرضوں کی واپسی کی معیاد میں توسیع سے انکار کر دیا ہے ، بعض عالمی ادارے پاکستان میں کرنسی کے بحران کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں جبکہ آئی ایم ایف اپنا جائزہ دو بار ملتوی کر چکا ہے جس کے مکمل ہونے کے بعد ہی پروگرام بحال ہو سکے گا اور پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر مل سکیں گے۔انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین کشیدگی کی وجہ سے دیگر ادارے اور دوست ممالک بھی پاکستان کو قرضہ دینے کو تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے کاروباری برادری ہراساں ہو رہی ہے اور سرمایہ کاری کے منصوبے التوا کا شکار ہو گئے ہیں۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ پالیسی ساز اپنے آپ کو دھوکہ نہ دیں اور آئی ایم ایف سے تعلقات بحال کریں تاکہ بے چینی بے یقینی اور افواہوںکا خاتمہ کیا جا سکے جو معیشت کو تباہ کر رہی ہیں۔