اسرائیل کے دمشق ایئرپورٹ، غزہ کیمپوں پر حملے، ایرانی پاسداران کے 11ممبران، 180فلسطینی شہید

غزہ +دمشق +واشنگٹن + قاہرہ( نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) غزہ میں قابض صیہونی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں،24 گھنٹوں میں 180 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا، شہداء کی تعداد21 ہزار 507 تک پہنچ گئی۔ غزہ کے علاقے شیخ رضوان میں گھسنے والی صیہونی اسپیشل فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 20 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں القسام اور القدس بریگیڈز نے متعدد اسرائیلی ٹینک اور بکتربند گاڑیاں تباہ کر دیں۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج  نے غزہ  میں اپنے ایک میجر اور ایک کیپٹن کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ غزہ کی  زمینی جنگ میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 170 ہوگئی ہے۔مزید کئی فلسطینی زخمی ہو گئے۔ نصائرت اور المغازی پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے35 افراد شہید ہوئے جبکہ کویتی ہسپتال کے قریب حملے میں 20 افراد شہید ہو ئے۔ اسرائیلی افواج کی جانب سے اقوام متحدہ کی امدادی کھیپ پر بھی فائرنگ کی گئی ۔گزشتہ 12 ہفتوں کے دوران غزہ کی پٹی میں ہر طرف بکھرے سفید کفن ان شہریوں کی موت کی علامت بن گئے ہیں، غزہ کی تباہ حال عمارتوں کے ملبے تلے کئی افراد موجود ہیں جبکہ ملبہ ہٹانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔اسرائیلی حملوں میں اب تک 56 ہزار کے قریب فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔ ایک روز قبل جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار محصور غزہ شہر میں امدادی سامان پہنچایا گیا ۔قحط زدہ غزہ میں بیماریاں بھی پھوٹ پڑی ہیں۔ دوسری جانب عرب میڈیا نے بتایا کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے البریج پناہ گزین کیمپ کے شمال میں ایک پیدل فوج اور اسرائیلی فوج کی گاڑیوں میں 4 بیرل بموں اور ایک اینٹی پرسنل ’’ٹی وی‘‘ ڈیوائس پر مشتمل بارودی سرنگ کو اڑا دیا، متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی بھی ہوئے۔علاوہ ازیںجنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ درج کرا دیا ہے، جنوبی افریقا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی اقدامات نسل کشی ہیں، اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینیوں کو جان بوجھ کر قتل کر رہی ہے اور غزہ کے بڑے حصے کو تباہ کردیا گیا ہے۔ مقصد فلسطینوں کو زبردستی بے دخل کرنا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں اسرائیلی سفارت کار نے جنوبی لبنان سے اسرائیل پر مزید حملوں کی صورت میں حزب اللہ کے خلاف مکمل جنگ شروع کرنے کی بھی دھمکی دیدی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں نے لوگوں کا ذاتی سامان چوری کرنے کے لیے من مانی اور زبردستی کی گرفتاریاں کیں اور جان بوجھ کر فلسطینیوں کی املاک تباہ کیں۔ منظم طور پر لوٹ مار کی اور فلسطینیوں کا سونا، رقوم جس میں ڈالرز بھی شامل ہیں، موبائل فونز اور لیپ ٹاپ لوٹ کر لے گئے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دستاویزی شہادتوں کی بنیاد پر ابتدائی تخمینے میبں فلسطینی شہریوں کے ذاتی سامان کی چوری اور اسرائیلی فوج کی جانب سے قیمتی املاک کی وسیع پیمانے پر لوٹ مار کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس لوٹ مار سے حاصل ہونے والی رقم دسیوں ملین ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کے دمشق ائیر پورٹ پر اسرائیلی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے 11ممبران مارے گئے۔ اسرائیل نے 28دسمبر کو رات گئے دمشق انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر فضائی حملہ کیا۔دوسری طرف ایرانی پاسداران انقلاب نے حملے میں11 اہلکار جاں بحق ہونے کے عرب میڈیاکے دعو ے کو بے بنیاد قرار دیدیا ہے۔ غزہ میں وحشیانہ حملے اور فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے کیلئے امریکی صدر جو بائیڈن نے ہنگامی بنیادوں پر اسرائیل کو مزید اسلحے کی فروخت کی منظوری دیدی۔اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے کیلئے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کانگریس کی منظوری بھی نہ لی گئی۔بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ہنگامی صورتحال کو بنیاد بنا کر اسرائیل کو مزید 147ملین ڈالر سے زائد مالیت کا گولہ بارود اور دیگر سامان فروخت کرنے کی منظوری دی گئی۔مصر نے بتایاہے کہ غزہ میں جاری خونریزی روکنے کیلئے فریقین کے جواب کا انتظار ہے۔ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا فریم ورک تیار کرکے فریقین کو بھیجا ہے ،جس میں تین مراحل پر جنگ بندی کی تجویز بھی شامل ہے،اس منصوبہ بندی پر فریقین کے جواب کا انتظار ہے۔

ای پیپر دی نیشن