لاہور(سپورٹس رپورٹر) سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد نے آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں شکست پر کہا ہے کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتی ہے لیکن پوسٹ مارٹم کرکے شکست کی وجوہات تلاش کی جائیں۔پی سی بی کے ذمہ داران، ٹیم مینجمنٹ اور سلیکٹر سے جواب طلب کیا جائے۔ تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کیلئے ہر کھلاڑی اپنی ذاتی بقا کی جنگ لڑنے کی کوشش کریگا۔ مسلسل غلطیاں کرنے والوں کی پاکستان ٹیم میں جگہ نہیں بنتی۔ دونوں ٹیسٹ میچز میں شکست کی وجوہات سامنے لائی جائیں، کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے۔ اگر پاکستان کیلئے کھیل رہے ہیں تو ان کو اپنی ذمہ داری کا احساس بھی کرنا چاہیے۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتی ہے لیکن اصل بات یہ ہے کہ ہار سے سیکھنا چاہیے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اچھی ہے۔ ہار سے گھبرائیں گے تو جیت نہیں سکتے۔ کپتان کا تجربے کار ہونا اور اس کی ذاتی کارکردگی بہتر ہونا ضروری ہے ورنہ وہ دباؤ کا شکار ہوجاتا ہے، کرکٹ میں اب بہت زیادہ پیسہ آگیا ہے اس لیے اس کھیل کو تجارتی بنیادوں پر ہی چلایا جانا چاہئے۔ سیریز کے پہلے دو میچز ہارنے کے بعد ہمارے کھلاڑی نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں یہ زیادہ تجربے کار بھی نہیں۔ اس وقت سب کی نظریں بابر اعظم پر ہیں لیکن ٹیم ایک کھلاڑی سے نہیں بنتی، ہر کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوتی ہے، صرف بابر اعظم یا کسی اور کھلاڑی پر انحصار کرنا درست نہیں ‘یہ نہیں ہو سکتا کہ صرف مخصوص کھلاڑیوں پر ہی انحصار کیا جائے۔پی سی بی پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے۔انہوںنے الزام عائد کیا کہ بورڈ میں ایسے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جن کو کرکٹ کا ہی علم نہیں، صرف اپنے مفادات کا خیال کرنے والوں پر لعنت ہے اگر وہ ذمہ داری ادا نہیں کر سکتے تو کسی اور کو موقع فراہم کریں۔
آسٹریلیا سے شکست پر ٹیم کی کارکردگی کا پوسٹمارٹم کیا جائے: جاوید میانداد
Dec 31, 2023