راولپنڈی : پاکستان کی سر زمین پر افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کےمزید ثبوت منظر عام پر آگئے۔
تفصیلات کے مطابق افواج پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سےکالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف دہشتگردی کی جنگ لڑرہی ہے اور کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے جس سے خطےکی سلامتی کوشدید نقصان پہنچا ہے۔کالعدم ٹی ٹی پی کو ہتھیاروں کی فراہمی سے پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ ہوا، 29 دسمبر کو میر علی میں دہشتگردوں کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا تھا۔اس آپریشن میں فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد کمانڈر راہزیب کھورے سمیت 5 دہشت گرد ہلاک ہوئے، دہشتگردوں سے غیر ملکی اسلحہ ، ایم فور کاربن ، اےکے 47 اور گولہ بارود برآمد ہوا.پہلے بھی متعدد بار پاکستان میں دہشتگردی کے حملوں میں غیر ملکی ہتھیار استعمال کیے گئے۔بلوچ لبریشن آرمی نے بھی انہی ہتھیاروں سے فروری 2022 میں نوشکی اور پنجگور اضلاع میں ایف سی کیمپوں پر حملے کیے۔میانوالی ائیر بیس حملے میں دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ غیر ملکی ساخت کا تھا. ڈی آئی خان میں درابن، ٹانک میں بھی دہشتگردوں کے پاس جدید غیر ملکی اسلحہ تھا۔