اسلام آباد (اے پی پی) وزارت پانی وبجلی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بنک کی رینٹل پاور منصوبوں سے متعلق رپورٹ میں بجلی کی کمی سے صنعتی شعبہ کو سالانہ 219 ارب روپے کے نقصانات سمیت اہم عوامل کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ٹیرف کی منظوری کے حوالے سے بنک نے ریگولیٹر کے کردار کو بھی اُجاگر نہیں کیا۔ رینٹل ٹیرف آئی پی پیز کی نسبت صرف 2سینٹ فی یونٹ زیادہ ہوگا۔ ترجمان نے کہا کہ بجلی کی کمی اور لوڈ شیڈنگ کے باعث صنعتی شعبہ میں 4لاکھ افراد کو ملازمتوں سے ہاتھ دھونا پڑے اورتقریباً 75ارب روپے کی برآمدات کم ہوئیں۔رپورٹ میں ہنگامی صورتحال میں بجلی کے خصوصی عالمی اقدامات کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا‘ غیرملکی زرمبادلہ کی شرح ، خطرات اورکئی دوسرے عوامل بھی نظر انداز کردیئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ رینٹل پاور منصوبے شروع کرنے کی اجازت ای سی سی اور کابینہ نے دی تھی اس حوالے سے نیپرا سے مشاورت کی گئی تھی۔
ترجمان پانی و بجلی
ترجمان پانی و بجلی