ہاں افغاں باقی‘ ہاں کوہسار باقی

Jan 31, 2010

سفیر یاؤ جنگ
مکرمی ! طالبان کو شکست دینا ممکن نہیں۔ افغانستان کے 34 میں سے 33 صوبوں میں طالبان کی حکومت ہے۔ طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے یہ بیانات 2001 کے امریکہ اور 2010ءکے امریکہ میں فرق نمایاں کرتے ہیں۔ ایک ماہ میں افغانستان پر قبضہ کی خواہش لے کر آنے والا امریکہ آج اپنی شکست کی لاش انہیں کندھوں (پاکستان) پر ڈال کر فرار ہونا چاہتا ہے جن کندھوں پر سوار ہو کر وہ افغانستان پر حملہ آور ہوا تھا۔ جب امریکہ نے افغانستان پر حملہ اور طالبان نے حکمت عملی کے طور پر سرنڈر کیا تو بہت سے ایٹمی طاقت سے مرعوب تجزیہ نگاروں اور کالم نگاروں نے سویرے سویرے چوراہا میں لوگوں کو طالبان سے متعلق گمراہ کرنا شروع کر دیا اور طالبان کے خاتمہ کا بگل بجانے لگے۔ آج طالبان نے ثابت کر دکھایا ہے کہ مومن ہے تو بے تیع بھی لڑتا ہے مجاہد! آج اہل کفر نے طالبان کو پہچان لیا لیکن اہل اسلام طالبان کو نہ پہچان سکے۔ اس لئے نام نہاد مسلمان ان کے خلاف پروپیگنڈا میں مصروف ہیں۔ 30 سال مسلسل حالتِ جنگ میں رہنے اور دو سپر طاقتوں کا غرور خاک میں ملانے والے طالبان مسلمانوں کے سامنے سرخرو ہوں نہ ہوں اپنے رب کے سامنے سرخرو ہو چکے ہیں اسی لئے کامیابی ان کے قدم چومتی نظر آتی ہے۔ میں آج روزنامہ نوائے وقت کی انتظامیہ کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے نامساعد حالات میں بھی ”افغان باقی کوہسار باقی“ کو اپنے اخبار کے صفحات کی زینت بنائے رکھا۔ آج کہاں ہیں وہ لوگ جو کہتے تھے ”کہاں افغان باقی‘ کہاں کوہسار باقی“ ۔!
(واجد ظہور ۔ لاہور‘ فون 0300-8833107)
مزیدخبریں