اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزیر خزانہ نے یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا۔ وزیر خزانہ نے ہدایت کی اشیاء خورد و نوش سمیت مصنوعی ذخیرہ اندوزی روکی جائے۔ کھاد 1786 روپے فی بوری کی بجائے مہنگی فروخت ہو رہی ہے۔ وزیر خزانہ نے نیشنل فوڈ سکیورٹی کی وزارت کو کارروائی کی ہدایت کی۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں اجلاس میں تھری جی سپیکٹرم آکشن کے عمل کا جائزہ لیا گیا۔ لائسنس کی نیلامی کیلئے کنسلٹنٹ کے طور پر میسرز ویلیو کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ اجلاس میں نیلامی کے اب تک کے عمل کی پیشرفت پر اطمینان ظاہر کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ روڈ شوز آئندہ ماہ سے شروع ہونگے اور مارچ میں منعقد ہونے کی توقع ہے۔ ثناء نیوز کے مطابق حکومت نے تیل کی درآمد اور مارکیٹنگ کی بہتری کیلئے تجاویز طلب کر لی ہیں جبکہ وزیرخزانہ اسحق ڈارنے کہا ہے تیل کی درآمد ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اسلام آباد میں تیل کی مارکیٹنگ اور تیل صاف کرنے کی کمپنیوں کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا حکومت اس بات کی یقین دہانی کیلئے تیل کمپنیوں سے بات چیت کر رہی ہے کہ تیل کسی تعطل کے بغیر دستیاب ہے۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا پاکستان پندرہ ارب ڈالر کا خا م تیل اور تیل کی مصنوعات درآمد کرتا ہے اور ملک میں تیل کا موجودہ ذخیرہ تیس دن کیلئے کافی ہے۔ بیرون ملک سرمایہ کاروں کے ایوان ہائے تجارت کے صدرسے باتیں کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کی خدمات سے آگاہ ہے اور وہ ہرممکن طریقے سے انہیں سہولت فراہم کرے گی۔ متحدہ عرب امارات کیلئے نامزد سفیر آصف درانی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا حکومت افرادی قوت کو ہنر مند بنانے اور تربیت دینے کے ایک منصوبے پر کام کر رہی ہے جس سے متحدہ عرب امارات کی معیشت کی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔