لندن (بی بی سی) محبتوں کا شہر پیرس آج کل خوف کی گرفت میں دکھائی دیتا ہے۔ جا بجا مشین گنوں سے لیس فوجی نظر آتے ہیں جن میں سے بہت سے مذہبی عمارتوں کی حفاظت پر مامور ہیں۔مگر اس کے ساتھ ساتھ آپ کو وہ لوگ بھی نظر آتے ہیں جو مسجدوں اور یہودی عبادت گاہوں کے دروازوں پر ہمدردی اور یکجہتی کے احساسات پر مبنی پیغام چپکاتے نظر آتے ہیں۔خدشہ یہ ہے کہ چارلی ایبڈو پر حملوں کے بعد فرانس میں شروع ہونے والی بحث کہیں سماجی تقسیم کی شکل اختیار نہ کر جائے۔تاہم اس شہر کی ہوا میں آج کل ایک مخصوص خطرہ اور بے چینی محسوس ہوتی ہے، جس کی سب سے واضح شکل بھاری اسلحے سے لیس وہ فوجی ہیں جو چار سو پھیلے ہوئے ہیں۔یوں لگتا ہے کہ خوف کے ایک جال نے ہر نقطہ نظر کے حامل فرانسیسی کو اپنی گھیرے میں لے لیا ہے۔ ہائی سکیورٹی الرٹ کے ساتھ ساتھ ملک کے یہودی شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں اور اسرائیل میں نقل مکانی کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ فرانسیسی مسلمان بھی پریشان ہیں کہ اسلام مخالف جذبات میں اضافے کے سبب انھیں ان حملوں کے منفی اثرات بھگتنا پڑیں گے۔