ایم کیوایم نےسندھ حکومت کےجوڈیشل کمیشن کومستردکرتے ہوئے ماورائے عدالت قتل اور لاپتا کارکنوں کے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے انچارج قمر منصور کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم نےہی کراچی آپریشن کی سب سےپہلےحمایت کی، لیکن کراچی آپریشن کارخ ایم کیوایم کی طرف موڑدیاگیا، ایم کیو ایم کے سوا کراچی میں کسی پارٹی کےدفاتربندنہیں ہیں، ان کا کہنا تھا کہ شہر میں نجی جیلیں اور ٹارچر سیل قائم ہیں، ماورائے عدالت قتل کارکنوں کے اہل خانہ کو ڈرایا دھمکایا جاتا ہے،قمرمنصور کا کہنا تھا جکہ اگر سندھ حکومت کی نیت ٹھیک ہوتی تو وہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو خط لکھتی، وزیراعظم  سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ماورائے عدالت قتل اور لاپتہ کارکنوں کے معاملے پر سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل انکوائری کمیشن تشکیل دیں-
اس موقع پر  ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ شہر کے حالات کو دیکھتے ہوئے جھوٹے دعوے نہ کیے جائیں، کراچی میں جزوی مارشل لا تو ہے،وزیراعلیٰ سندھ کوکپتان بنانے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے، ایم کیو ایم کے20 کارکنان لاپتا ہیں،36 کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیاگیا ،کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کا آج تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا، ان کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں تو آرٹیکل 245 ختم کریں، حکومت کو جوڈیشل کمیشن بنانا ہوگا،
ایم کیو ایم کے رہنماء کنور نوید کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دے،سندھ میں تشکیل کردہ کمیشن جوڈیشل نہیں،انتظامی کمیشن ہے

ای پیپر دی نیشن