کراچی(وقائع نگار) پیپلز پارٹی کے سینئرر ہنما اور صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے سندھ اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیٹی پر شہر بند ہونے کا دور چلاگیا۔ ایم کیو ایم بیک فٹ پر کھیلی اس لئے آﺅٹ ہوگئی۔ انہوں نے اسمبلی میں ایم کیو ایم کے احتجاج کو گذشتہ روز ہونے والے ایک جلسے کا ردعمل قرار دیا اور کہا کہ یہ لوگ اس بات کا غصہ دکھارہے ہیں کہ کس کا جلسہ بڑا ہوگیا اور ان سے ہونہیں رہا۔ اگر کس کا جلسہ بڑا ہوگیا ہے تو یہاں غصہ نہ نکالیں۔ بہت ہوگیا بڑے بیٹے کا ڈرامہ۔ انہوں نے خواجہ اظہار الحسن کی بات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی بتائیں کہ وہ کس کے اشارے کے منتظر رہتے ہیں۔اس سے قبل سندھ اسمبلی میں قائم مقام اسپیکر شہلا رضا کی سربراہی میں اجلاس کے دوران اجرتوں کے بل کی مخالفت کرنے پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان گرما گرمی اور شور شرابہ ہوا اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں۔ خواجہ اظہار الحسن اور نثار کھوڑو نے ایک دوسرے پر الزامات بھی لگائے۔ شہلا رضا نے اپوزیشن کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آپس میں بات کریں گے تو میں ایوان چھوڑ کر چلی جاﺅں گی۔ اس موقع پر نثار کھوڑو نے کہا کہ یہ لوگ صوبائی خود مختاری پر یقین نہیں رکھتے یہ صرف اشارے کے منتظر رہتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہاار الحسن نے کہا کہ بل میں ابھی ابہام ہیں اس بل پر بحث ملتوی کی جائے۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ جتنے آپ سندھ کے بیٹے ہیں ہم بھی اتنے ہی بیٹے ہیں ہم آپ سے زیادہ سندھ کے وفادار ہیں۔ بعد ازاں اپوزیشن کے شور شرابے احتجاج کے باوجود بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
سندھ اسمبلی جھڑپ
سندھ اسمبلی ایم کیو ایم پیپلز پارٹی میں گرما گرمی اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑدیں
Jan 31, 2017