اسلام آباد (ایجنسیاں) وزیراعظم نواز شریف نے قومی صحت پروگرام پر ملک بھر میں عملدرآمد کی منظوری دیدی ہے، پروگرام فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں بھی شروع کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں نواز شریف نے صدر ممنون حسین سے ملاقات کی، دونوں رہنماﺅں نے اس عزم کا اعادہ کیا ملک سے دہشت گردی، انتہاپسندی کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی اور ان کی بیخ کنی تک چین سے نہیں بیٹھا جائے گا۔ وزیراعظم سے رکن اسمبلی غلام بی بی بھروانہ، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکا اللہ نے بھی ملاقات کی۔ ایک اجلاس کے دوران وزیراعظم نے تمام متعلقہ اداروں اور وزارت صحت کو ہدایت کی کہ قومی بچت پروگرام پر موثر عملدرآمد کے لئے کڑی مانیٹرنگ کی جائے اور نااہلی کو قطعی برداشت نہ کیا جائے۔ پروگرام کو مستقل اور پائیدار بنایا جائے گا اور وسائل کی فراہمی کو پروگرام کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کی کامیابی سے زیادہ انہیں کوئی چیز عزیز نہیں، جبکہ صحت کی دیہات تک رسائی ہر پاکستانی شہری کا بنیادی حق ہے جو بدقسمتی سے طویل عرصہ سے فراہم نہیں کیا گیا مگر غربت اور بیماری کا گٹھ جوڑ ختم کیا جائے گا۔ صدر مملکت سے وزیراعظم کی ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے قومی اور بین الاقوامی امور پر بات چیت کی۔ وزیراعظم نے صدر کو غیر ملکی دورے سمیت قومی امور پر حکومت کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے قومی معیشت، بدعنوانی میں کمی کے بارے میں عالمی اداروں کی رپورٹ اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری کے لئے حکومت کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ صدر نے کہا کہ قومی معیشت کے استحکام کے سلسلے میں حکومت کی پالیسیاں درست سمت میں ہیں۔ دونوں رہنماﺅں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی اور ان کی بیخ کنی تک چین سے نہیں بیٹھا جائے گا۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ تعلیم اور صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانے کی حکومتی پالیسی جاری رہے گی اور حکومت ترقیاتی ایجنڈا سے اپنی توجہ نہیں ہٹائے گی۔ ترقیاتی عمل کے دوران قومی سرمائے کے درست اور شفاف استعمال کو ہر صورت میں یقینی بنائے گی اور بدعنوانی کو کسی بھی سطح پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پر اقتصادی راہداری منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور اظہار اطمینان کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ راہداری کے عظیم الشان منصوبہ سے تمام صوبوں اور خطوں کو یکساں فوائد حاصل ہوں گے۔ دونوں رہنماﺅں نے پاکستان کو درپیش مسائل پر قابو پانے اور ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن رکھنے کے لئے اتحاد اور یکجہتی پر زور دیا۔ غلام بی بی بھروانہ سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی ترقیاتی اور فلاحی سکیمیں عوام کی خدمت اور ملک میں دستیاب مواقع سے بھرپور استفادہ کے لئے اسے صحیح سمت میں گامزن رکھنے کے لئے ہیں۔ غلام بی بی بھروانہ نے کہا کہ ملک میں سکیورٹی کی مجموعی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے جس سے وزیراعظم کی قیادت میں اقتصادی استحکام کی راہ ہموار ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے علاوہ مواصلاتی روابط میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے گولڑہ موڑ سے نیو ائرپورٹ اسلام آباد تک میٹرو بس کے روٹ اور میٹرو لنک کے ڈیزائن کی منظوری دیدی۔ ایڈمرل ذکاءاللہ سے بات چیت میں وزیراعظم نے سمندری سرحدوں کے دفاع کیلئے پاک بحریہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے دفاع کے حوالہ سے پاک بحریہ نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ پاک بحریہ کے سربراہ نے وزیراعظم کو پیشہ ورانہ امور کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ پاک بحریہ اہم سمندری تنصیبات کی حفاظت اور ہر قسم کے خطرات کے خلاف ملک کے دفاع کیلئے تیار اور پوری طرح لیس ہے۔
وزیراعظم