پشاور(نوائے وقت رپورٹ) جرگے نے فاٹا اصلاحات پر اعلامیہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ اصلاحات کمیٹی کو اعلان کرنا ہوگا کہ مقامی عوام فاٹا کے مالک ہیں۔ اصلاحات اور فاٹا کے مستقبل کا تعین وہاں کے عوام کی رائے سے کیا جائے۔ ایف سی آر کے کالے قوانین کو جلد ازجلد منسوخ کیا جائے۔ فاٹا میں انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں پر مبنی قانون سازی کی جائے اسکے علاوہ فاٹا میں امن عوام کی حمایت و تعاون سے قائم کیا جائے۔ اعلامیہ میں واضح کیا گیا کہ فاٹا میں کوئی بھی قانون اسلام کے منافی نہیں بنایا جائے گا جبکہ مطالبہ کیا گیا کہ فاٹا کے آئی ڈی پیز کی جلد بحالی کی جائے۔ فاٹا کیلئے وہیں سے گورنر مقرر کیا جائے۔ فاٹا کیلئے انجینئرنگ یونیورسٹی اور میڈیکل کالج قائم کیا جائے۔ ہر ایجنسی میں ایک یونیورسٹی اور ایک ویمن یونیورسٹی بنائی جائے۔ فاٹا میں الیکشن کمشن مقرر کرکے بلدیاتی نظام قائم کیا جائے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سی پیک کے تحت فاٹا میں موٹرویز، ریلوے لائن، صنعتی زون بنائے جائیں۔ فاٹا کی تمام ایجنسیوں کو مربوط کرنے کیلئے باجوڑ سے وانا ایکسپریس وے بنائی جائے۔ قومی اسمبلی و سینٹ میں فاٹا خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں مختص کی جائیں۔ دریں اثناء پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے فاٹا جرگے سے خطاب کرتے کہا ہے کہ اصلاحات کمیٹی میں فاٹا سے متعلق ہتک آمیز گفتگو پر احتجاج کرتے ہیں فاٹا میں آج تک ایک آدمی نے بھی پاکستان کے خلاف بات نہیں کی ایک آدمی نے بھی فاٹا میں پاکستان کا جھنڈا نہیں جلایا فاٹا میں وہ ہوگا جو فاٹا کے عوام چاہیں گے ہم فاٹا کے محب وطن عوام کے حقوق کی بات کررہے ہیں۔ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ فاٹا کے عوام نے کرنا ہے۔
فاٹا میں اصلاحات عوام کی مرضی سے ہونی چاہئیںایف سی آر منسوخ کیا جائے :جرگہ کا مطالبہ
Jan 31, 2017