ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ دو ہزار آٹھ، نو میں ملک دہشت گردی کی زد میں تھا، دہشت گرد شمالی وزیرستان اور افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں سے کارروائیاں کر رہے تھے، پاک فوج نے دو ہزار آٹھ میں باجوڑ سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز شروع کئے، پاک فوج نے سوات، مہمند ایجنسی، جنوبی وزیرستان، خیبر ایجنسی، کرم ایجسنی اور اورکزئی ایجنسی سے دہشت گردوں کا صفایا کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا شمالی وزیرستان میں پاک فوج کا آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے، دہشت گردوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا، ملک کے باقی علاقوں میں بھی انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز اور کومبنگ آپریشنز بھی کئے گئے، آئی ڈی پیز کی گھروں کو واپسی کا عمل بھی چوراسی فیصد مکمل ہو چکا، آپریشن ضرب عضب سے پاک افغان سرحد پر سکیورٹی کی صورت حال بھی بہتر ہوئی۔
میجر جنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کراچی آپریشن بھی کامیابی سے جاری ہے، دو سال میں رینجرز کے آپریشنز سے شہر کے حالات نوے فیصد بہتر ہو گئے، اب تک کراچی میں آٹھ ہزار آٹھ سو چالیس آپریشنز کئے گئے۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ رینجرز، سندھ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی میں مکمل امن تک کام جاری رکھیں گے۔