اسلام آباد (آئی این پی+ آن لائن) وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے دنیا پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت سے فائدہ اٹھائے، پاکستان سعودی عرب کی جغرافیائی حدود کے دفاع کے عزم پر قائم ہے، بھارت خطے کے امن کیلئے سنگین خطرہ ہے، امریکہ اور افغانستان‘ پاکستان کے خلاف صف آراء ہو چکے ہیں۔ پاکستان کے پاس امریکی زمینی اور فضائی راستے بند کرنے کاآپشن موجود ہے۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جیو سٹرٹیجک سیاست خطے میں واپس آ چکی ہے۔ پاکستان کا روس کے ساتھ دفاعی معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت ہم روس سے دفاعی سازوسامان خرید رہے ہیں۔ پاکستان اور روس کی مسلح افواج مشترکہ جنگی مشقیں کر چکی ہیں۔ پاکستان کے ایران کے ساتھ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا آرمی چیف اور مشیر قومی سلامتی کے ایران کے دورے سے بہتری آئی، اسلامی ممالک کو انسداد دہشت گردی تربیت میں معاونت کی پیشکش کی ہے۔ بھارتی وزیراعظم کی پالیسیاں جارحیت پر مبنی ہیں، بھارت نے گزشتہ سال دو ہزار سے زائد مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی۔ بھارت کی اشتعال انگیزی پر جوابی کارروائی کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان اور چین کے تعلقات نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں۔ چین پاکستان کو فولادی بھائی اور ہر موسم کا ساتھی قرار دے رہا ہے۔ امریکہ کی جانب سے 1.3ارب ڈالر کی امداد روکی گئی ہے، 2012ء کے بعد امریکی امداد میں پہلے ہی 62فیصد کمی آ چکی ہے، امریکہ اور پاکستان کے مابین انٹیلی جنس شیئرنگ کا تحریری معاہدہ نہیں۔ آن لائن کے مطابق انہوں نے دعویٰ کیا حقانی نیٹ ورک افغان مہاجرین کیمپوں میں پناہ لے رہا ہے جس کا ہرگز یہ مطلب نہیں حقانی یا دہشت گردوں کا کوئی منظم گروہ یا ٹھکانہ پاکستان میں موجود ہے، پاکستان روس کے اور قریب ہو گیا ہے۔ افغان بارڈر مینجمنٹ پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ امریکی تھنک ٹینکس کہہ ہے ہیں شمالی روٹ قابل عمل نہیں۔ پوری دنیا کو بھارت کے جارحانہ جنگی عزائم پر توجہ دینی چاہئے۔