کچھ سال پہلے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے ملک میں لڑکیوں کی کم ہوتی شرح پیدائش کی مذمت کرتے ہوئے بیٹی بچائو, بیٹی پڑھائو کے نام سے ایک مہم کا آغازکیا تھااوراس مہم کی شروعات کے موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں کوئی حق نہیں پہنچتا کہ ہم اپنی بیٹیوں کو قتل کریں۔لہذا اسی مہم کے تناظر میں پنجاب کے ضلع برنالہ میں میورل تیار کیا گیا ہے۔ اس میورل کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی بھی شامل ہیں جبکہ دیگر خواتین میں پانچ بھارتی و بھارتی نژاد شامل تھی۔ان تصاویر کی خاص بات یہ ہے کہ اس شاہکار کے جمالیاتی دائرے میں ملالہ یوسف زئی بھی لتا منگیشکر، امریتا پریتم، کلپنا چاولہ، پی ٹی اوشا اور میری کوم کے ساتھ خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک کے خلاف آواز بلند کرتی نظر آتی ہیں۔پہلی تصویران میں مشہور گلوکارہ لتا منگیشکر کی ہے جنھیں بھارتی رتن اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا۔دوسری تصویر امریتا پریتم کی ہے جو ایک سو سے زائد کتابوں کی مصنفہ ہیں اور ان کی کتابوں کا درجنوں زبانوں میں ترجمہ بھی ہو چکا ہے۔ان خواتین میں تیسری تصویر بھارتی نژاد امریکی خاتون خلاباز کلپنا چاولہ کی ہے جو 2003 میں ناسا کی جانب سے خلائی مشن پر گئی تھیں۔ چوتھی تصویر انڈین ایتھلیٹ پی ٹی اوشا کی ہے جنھوں نے 100، 200 اور 400 میٹر میں بہت سے قومی ریکارڈ اپنے نام کیے ہیں۔پانچویں تصویردنیا کی پہلی خاتون باکسر میری کوم کی ہے جنھوں نے بین الاقوامی سطح پر چھ باکسنگ چیمپئن شپ میں سے پانچ سونے کے تمغے جیتے تھے۔
بھارتی دیواروں پر ملالہ کی تصویر چسپاں
Jan 31, 2018 | 14:22