اسما قتل کیس کو 18 روز گزر گئے مگر ملزم کی گرفتاری میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی، کرائم سین پر ٹھوس شواہد موجود لیکن ملزم آزاد ہے۔ڈی پی او مردان ڈاکٹر میاں سعید احمد نے ایک نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسما کی موت زہر خورانی سے نہیں ہوئی، ٹیسٹ موصول ہو گئے۔ انہوں نے کہا فرانزک رپورٹ کا تاحال انتظار ہے، ڈی این اے میں جنسی تشدد ثابت ہو جائے تو مشکوک افراد کے ڈی این اے میچ کے لئے بجھوائیں گے۔ ڈی پی او مردان نے کہا کہ 240 افراد کے ڈی این اے حاصل کئے گئے ہیں، 11 افراد انہتائی مشکوک ہیں، سب سے پہلے 11 مشکوک افراد کا ڈی این اے بجھوائیں گے، مشکوک افراد میں بچی کے قریبی رشتہ دار بھی ہیں۔ ڈاکٹر میاں سعید احمد کا کہنا تھا جے آئی ٹی میں حساس اداروں کو بھی شامل کیا گیا ہے، جے آئی ٹی مشکوک افراد سے دوبارہ تحقیقات کرے گی، ہماری کوشش ہے کسی بے گناہ کو تنگ نہ کیا جائے، فرانزک رپورٹ کے بعد تفتیش کا رخ متعین ہوگا، ڈی این اے حساس اور قانونی دستاویز ہے۔