واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکہ کے ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس ڈینیئل کورٹس نے 2019ءمیں افغانستان اور بھارت میں انتخابات اور وسیع پیمانے پر طالبان حملوں سے جنوبی ایشیاءکو درپیش چیلنجز میں اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے سینٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس میں ڈینیئل کوٹس نے امریکا کو درپیش اہم عالمی خطرات کی نشاندہی سے متعلق رپورٹ پیش کی تھی نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹر نے اپنےبیان میں یہ پیشنگوئی کہ آنے والے سال میں پاکستان میں موجود مسلح گروہ اپنی محفوظ پناہ گزینوں میں رہنے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پڑوسی ممالک میں حملے جاری رکھیں گے ڈینیئل کوٹس کی رپورٹ میں پاکستان کو دہشت گردی کی حمایت کرنے اور انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا ذمہ دار قرار دیا گیا جہاں وہ بھارت اور افغانستان میں کئے جانے والے حملوں اور امریکی مفادات کے مخالف اقدامات کی منصوبہ بندی کرتے ہیں رپورٹ میں اسلامآباد کو بعض گروہوں کو پالیسی آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے اور صرف براہ راست پاکستان کو دھمکانے والے مسلح گروہوں کو نشانہ بنانے کا الزام بھی عائد کیا گیا ڈینیئل کوٹس کیرپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ انسداد دہشت گردی تعاون میں پاکستان کا تنگ نقطہ نظر طالبان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی امریکی کوششوں پر پانی پھیر دے گا۔
اسلام آباد (شفقت علی، دی نیشن رپورٹ) پاکستان نے دہشت گردی کے حوالے سے امریکہ کے انٹیلی جنس ڈائریکٹرڈینیل کوٹس کے سینٹ میں متنازعہ بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ سے شکایت کی اور زور دیا کہ پاکستانی قربانیوں کو تسلیم کیا جائے۔ وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداروں نے کہا ایسے بیانات سے اعتماد کا لیول گر جاتا ہے۔ اسلام آباد نے مشترکہ کوششوں سے امریکہ کے ساتھ اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی، لیکن ایسے بیانات بطور پارٹنرز کام خراب کریں گے اور خطے میں امن کیلئے کوششیں تباہ ہونگی۔ امید ہے امریکہ ایسے بیانات بند کرے گا ہم نے امریکہ سے اعتماد کی بحالی کے لئے کہا ہے۔ بجائے اس کے ایسے بیانات سے اعتماد کمزور کیا جائے۔ پاکستان نے سفارتی چینلز کے ذریعے امریکہ کے ساتھ کوٹس کے بیان پر احتجاج کیا ہے۔ ہم نے افغانستان میں امن کیلئے حال ہی میں اہم کردار ادا کیا۔ کوٹس نے ایسا بیان بھارتی اثر و رسوخ پر دیا جو کہ پریشان کن ہے۔
ردعمل