اسلام آباد ( نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے سوتیلے باپ کے ہاتھوں بیٹے کے قتل کیس میں جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے مجرم کی رہائی کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ماتحت عدالتوں پر افسوس ہوتا ہے، اگر معاملات صحیح طریقے سے دیکھیں تو سپریم کورٹ تک نہ آئیں۔ عدالت نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم محمد ریاض کو سزائے موت اور جرمانے کی سزا سنائی جبکہ ہائی کورٹ نے جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے سزائے موت عمر قید میں بدل دی۔ عدالت نے کہا کہ اپیل جزوی طور پر منظور، جتنی سزا بھگت چکا کافی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے مجرم کی رہائی کا حکم دےدیا۔ یاد رہے کہ 2010 میں والدہ پر تشدد کے الزام میں محمد ریاض نے سوتیلے بیٹے فیصل اعجاز کو قتل کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں سزا یافتہ فلائنگ کوچ ڈرائیور ہمایوں خان کی عمر قید کی سزا ختم کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ایسے مقدمات میں منشیات کی محفوظ تحویل و ترسیل کے اصول طے کردیئے گئے۔ مقدمات میں ملزموں کو فائدہ پہنچے گا، لیکن ہمارے اس عمل سے قانون سیدھا ہو جائے گا۔ عدالت نے حکمنامہ میں لکھا کہ ہمایوں خان پر الزام تھا کہ اس نے 18.75 کلو گرام چرس فلائنگ کوچ کے خفیہ خانوں میں چھپا رکھی تھی پچیس جنوری 2010 کو ٹرائل کورٹ نے کوہاٹ کے ہمایوں خان کو عمر قید کی سزا سنائی، ہائیکورٹ نے بھی سزا کو بر قرار رکھا، منشیات کی لیبارٹری رپورٹ بھی مثبت آئی۔ عدالت نے کہا کہ پولیس سٹیشن میں برآمد مال کی محفوظ تحویل (سیف کسٹڈی) ثابت نہیں ہوئی، نہ محرر عدالت میں پیش ہوا نہ اس کا بیان ریکارڈ ہوا، فرانزک سائنس لیبارٹری میں رپورٹ کے حصول کے لئے سیمپل کون لے کر گیا معلوم نہیں۔ ہم نے سیف کسٹڈی اور سیف ٹرانسمیشن کا اصول واضح کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حجام کی دکان پر قتل کے کیس میں عبدالخالق نامی شخص کو بری کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے کہاکہ سپریم کورٹ نے قتل اور اسکے حالات کا بغور جائزہ لیا۔ عبدالخالق نے جائے وقوعہ سے ہی دو قینچیاں اٹھا کر ایک ہی وار کیا۔ ایک ہی وار سے مقتول کو دو زخم آئے۔ عدالت نے کہا کہ عبدالخالق 302 سی کے تحت اپنی سزا مکمل کر چکا ہے۔ یاد رہے کہ حضور بخش نامی شخص 2007 میں گاﺅں فاضل پور ضلع راجن پور میں حجام کی دکان پر شیو کروانے گیا۔ مقتول مظہر حسین نے حضور بخش کا داڑھی کی بجائے سر مونڈھ دیا۔ حضور بخش کے بیٹے عبدالخالق نے والد کی تضحیک پر غصے میں آکر قینچی کے وار سے حجام مظہر حسین کو قتل کر دیا۔
سپریم کورٹ