گوجرانوالہ+ لاہور (نمائندہ خصوصی+ نیوز رپورٹر) صدر ارائیں برادری و رہنما مسلم لیگ (ق) مہر کاشف صدیق قاتلانہ حملہ میں گارڈ سمیت قتل‘ حملہ آورروں نے گھر میں گھس کر انہیں گولیاں ماریں اور فرار ہوگئے۔ وزیراعلیٰ کا نوٹس، سی پی او سے رپورٹ طلب، سی پی او نے واقعہ پر فوری نوٹس لیکر ملزمان کی گرفتاری کےلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق صدر ارائیں برادری مہر کاشف جو چند روز قبل تحریک انصاف چھوڑ کر مسلم لیگ (ق) میں شامل ہوئے تھے اپنے گھر میں موجود تھے کہ اسی دوران آتشیں اسلحہ سے مسلح افراد نے گھر میں گھس کر اندھاد دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں مہر کاشف صدیق کا سکیورٹی گارڈ موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ مہر کاشف کو پانچ گولیاں لگیں اور انہیں شدید زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں سے انہیں لاہور ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی جان کی بازی ہار گئے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق مہر کاشف کو پانچ گولیاں لگیں جن میںسے ایک گولی ان کے سر میں لگی تھی۔ مقتول کے خاندانی ذرائع نے بتایا کہ مہر کاشف کا ان دنوں اپنے قریبی عزیز مہر عامر کے ساتھ دس کروڑ روپے پراپرٹی کا تنازعہ چل رہا تھا۔ مہر عامر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ گھر میں گھس کر انہیں قتل کیا۔ مہر کاشف پیپلزپارٹی کے سٹی صدر خالد ہمایوں قتل کیس میں دس سال جیل رہے، اور وہ دو سال قبل ہی جیل سے رہا ہوئے تھے۔ مہر کاشف اور ان کے گارڈ کے قتل کی خبر پورے شہر میںپھیل گئی۔ سی پی او ڈاکٹر معین مسعو د نے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کےلئے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گوجرانوالہ کے علاقے میں مسلم لیگ (ق) کے رہنما مہر کاشف پر قاتلانہ حملے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرکے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
2 قتل