کوئٹہ (بیورو رپورٹ) کوئٹہ سے اغوا ہونے والے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل 48روز بعد گھر پہنچ گئے۔ نیورو سرجن کے بھتیجے محمد عمر نے صحافیوں کو بتایا کہ اغوا کاروں نے ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو کراچی میں چھوڑا جہاں سے وہ بذریعہ جہاز کوئٹہ پہنچے ڈاکٹر ابراہیم خلیل تھکے ہوئے اور ذہنی طور پر ڈسٹرب ہیں۔ اس سے قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو نامعلوم مسلح افراد نے آج صبح 6 بجے کے قریب زخمی حالت میں چمن کے مال روڈ پر چھوڑا جہاں سے وہ ایک ٹیکسی کے ذریعے کوئٹہ کے علاقے پروفیسرز کالونی میں واقع اپنے گھر پہنچے تھے۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 13دسمبر کی رات کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹا¶ن سے نامعلوم مسلح افراد نے اغواءکرلیا تھا۔ ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر ظاہر مندوخیل نے کہا ہے کہ نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل اغواءکاروں کو 5کروڑ روپے تاوان کی ادائیگی کے بعد بازیاب ہوکر گھر پہنچے ہیںڈاکٹر ابراہیم خلیل پر48دن تک تشدد ہوا زنجیروں سے باندھ کے رکھا گیا تھا، حکومت ڈاکٹر ابراہیم کی بازیابی کو ممکن نہ بناسکی اس صورتحال پر ڈاکٹر کمیونٹی سخت پریشان ہے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو سول ہسپتال کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 5کروڑ روپے تاوان کی رقم لینے کے بعد کراچی میں چھوڑا تھا اورانہیں اغواءکاروںکی طرف سے 5ہزار روپے دیئے اور ٹیکسی بھی فراہم کی گئی۔اگر آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ پیش آیا تو سخت ردعمل سامنے آئے گا۔ صوبے میں ڈاکٹرز محفوظ نہیں ہیں۔ جس طرح ڈاکٹر ز نے اس بار صبر سے کام لیا ہے آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔
مغوی ڈاکٹر