نان فائلرز صرف 800 سی سی گاڑیاں خرید سکیں گے قائمہ کمیٹی خزانہ کی سفارش

اسلام آباد( نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں نوائے وقت رپورٹ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا جلاس وزیر خزانہ ، چیرمین ایف بی آر اور دیگر حکام کی عدم شرکت پر ملتوی کیا گیا قائمہ کمیٹی کے اجلاس کا دوسرا سیشن ڈھائی بجے سنیٹر فاروق ایچ نائیک کی سربرائی میں ہوا اجلاس میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر،چیرمیں ایف بی آر،سنیٹر محسن عزیز،سینٹر طلحہ محمود،سینٹر شیریں رحمان،سنیٹر سراج الحق،اور دیگر نے شرکت کی قائمہ کمیٹی کو موجودہ سپلیمنٹری بجٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ موجودہ منی بجٹ میں کاروباری لوگوں کے لیے کسٹم اور ایڈشنل کسٹم ڈیوٹیز اور ٹیکس میں حکومت نے ترامیم کی ہیں کیوں کہ کسٹم اور زیاد ہ ٹیکس کے باعث بہت ساری انڈسٹری پاکستان سے چائنہ اور دیگر ممالک میں منتقل ہونا شروع ہو گئی تھی ملک میں سرمایہ کاری میں کمی ہو رہی تھی ترمیمی بل میں ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی تبدیلی کی ہے ہمارے پاس پچھلے چند سال سے کافی ریفنڈ جمع ہوئے ہم نے فیسلہ کیا ہے کہ ہیں 80 بلین واپس دے رہے ہیں 40 بلین کیش دے رہے ہیں جبکہ 80 بلین پاونڈ اور اور دوسرے طریقے سے دیئے جائیں گے سنیٹر محسن نے کہا اگر بنک اس ریفنڈ کو رکھیں گے تو وہ کن شرائط پر رکھیں گے جس پر وزیر مملکت برائے ریونیوحماد اظہرنے کہا کہ ریفنڈ کا نظام کیو سسٹم کے تحت ہو گا جس کی مدت زیادہ ہے ان لوگوں کو کیش دیں گے ملک سے سالانہ 90 ارب کے موبائل سمگل ہوتے ہیں اس بل کے بعد 50 بلین روپے ٹیکس کی مد میں وصول کیا جائے گا۔ہمارے ایس او پی کو بنگلادیش اور دیگر ممالک میں بھی لانے کی تیاری کی جا رہی ہے 15 جنوری تک پاکستان میں جتنے بھی موبائل فون آن تھے وہ سب ایکٹویٹ کر دیئے گئے ہیں اس کے بعد تمام موبائل فون کو 30 دن کے اندر رجسٹرڈ کروانا لازمی ہے ۔ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہم تاجر تنظیموں کے ساتھ مل کر پالیسی بنائیں گے سب سے پہلے یہ تجویز تاجروں نے ہی دی تھی اس اسکیم کے تحت یہ سہولت صرف چھوٹے دکاندارون کے لیے ہو گی بڑے دکانداروں کو الگ طریقے سے ٹریٹ کیا جائے گا اس وقت اسلام آباد میں اسے بہت سارے بڑے دکاندار موجود ہیں جو اپنی درست انکم شو نہیں کرتے اس موقع پر سینٹر محسن عزیز نے کہا کہ اگر ایک شخص نے ایک عرصے سے اپنے ایسڈ کو چھپا کر رکھا ہے اور اسے آج پکڑا جائے تو یہ ایک اچھی بات ہے طلحہ محمد نے کہا کہ ایف بی آر اگر بغیر نوٹس کے کسی کے اکاونٹ سے پیسے نکال رہا ہے تو یہ بھی درست نہیں ممبران کمیٹی نے نان فائلر کے لیے 800 سی سی تک گاڑی خریدنے کی سفارش دی ہے حکام نے یہ بھی بتایا کہ بنکوں کے ساتھ طے ہوا ہے کہ کسی بھی اکا¶نٹ میں ایک ماہ کے دوران دس لاکھ سے زائد رقم منتقل ہوگی تو وہ ہمیں اس اکا¶نٹ کی معلومات دیں گے اس کے علاوہ سپورٹ ایکٹیوٹی کو سپورٹ کرنے کے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں لاہور قلندر پچھلے 4 سال سے خسارے میں جا رہا ہے لاہور قلندر کو 120 ملین ریفنڈ کرنا ہے۔جس پر کمیٹی نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔نئے بل کے تحت نان فائلر بچاس لاکھ سے زیادہ مالیت کی جائیداد نہیں خرید سکتا اب 13 سو سی سی تک کی گاڑی خرید سکے گا۔سینٹر محسن عزیز اورسینٹر طلحہ محمود نے کہا کہ اب تک جو تفصیلات سامنے آئی ہیں اس کے مطابق یہ سپلیمنٹری بجٹ بہت خوش آئندہ ہے سنیٹر شیریں رحمان نے کہا کہ اف شور ایسڈ ایسا مسئلہ ہے جس پر پوری حکومتیں گری ہیں اس حوالے سے کلئیر ہونا لازمی ہے چیرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش تھی کہ نئے ترمیمی بجٹ میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں کیوں کہ جب سرمایہ کاری بڑھے گی تو ریونیو میں خود بخود اضافہ ہوگا۔ قائمہ کمیٹی خزانہ نے حکومت کی منی بل میں نان فائلرز کو1300 سی سی تک گاڑیوں کی خریداری کی اجازت دینے کی تجویز کو مسترد کرتے ہو ئے نان فائلرز کو صرف 800سی سی تک کی گاڑیوںکی خریداری کی اجازت دینے کی سفارش کردی، کمیٹی نے بیرون ممالک میں پاکستانیوں کے بنک اکاونٹس ظاہر ہونے پر ان کو منجمد کر انے اور بغیر نوٹس کے ٹیکس ریکور کرنے اور کھیلوں میں ٹیم کرنے والی فرنچائزز پر ایڈوانس ٹیکس ختم کرنے تجاویز بھی مسترد کردی جبکہ ایف بی آ رحکام نے کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ تاجروں کے120ارب کے سیلز ٹیکس ریفنڈز کے مسئلہ حل کر نے کے لئے 40ارب کیش ادائیگی کرنے کی تجویز ہے اور 80ارب کے تین سال کےلئے پرومائزری سرٹیفکیٹ تاجروں کو دیں گے جن کی مدت تین سال ہوگی اور ان پر دس فیصد سالانہ منافع دیا جائے گا ، صنعتوں کے فروغ کےلئے گرین فیلڈز میں صنعتوں پر ٹیکس ختم کر رہے ہیں، موبائل فونز کی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کےساتھ مل کر سمگلنگ روکنے کےلئے اقدامات کر رہے ہیں ،ملک میں 190ارب روپے کے سالانہ موبائل فونز کی سمگلنگ ہوتی ہے ، نان ڈیوٹی پیڈ مو بائل فونز 30دن کے بعد بلاک کئے جائیں گے ،10ہزار کے فون پر 400روپے ٹوٹل ٹیکس لیا جائے گا ، 10ہزار سے 28ہزار تک کے موبائل فون پر 4ہزار روپے ٹیکس ،60ہزار تک کے موبائل فون پر 6ہزار روپے ٹیکس، ایک لاکھ روپے کے موبائل فون پر 8ہزار روپے ٹیکس ،ڈیڑھ لاکھ روپے تک کے موبائل فون پر 23ہزار روپے ٹیکس جبکہ سوا لاکھ سے اوپر کے موبائل فون پر 41ہزار روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا ،اس سے 50ارب محصولات جمع ہوں گی اور موبائل فون چوری ختم ہوگی ،اس وقت پاکستان میں 15.5لاکھ رجسٹرڈ فائلرز ہیں جو آبادی کا صرف ایک فیصد ہے جس کو بڑھا کر 70لاکھ تک لے کر جانا ہے، بینک ایک ماہ میں ایک کروڑ یا اس سے زائدکی ٹرانزکشن والے اکاﺅنٹس کی معلومات فراہم کریں گے۔فنانس سپلیمنٹری بل 2019 کا جائزہ لے کر سفارشات مرتب کرنے کے حوالے سے ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، سیکرٹری خزانہ عارف احمد خان اور چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر جہانزیب خان کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک وارکان کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاجا ایک گھنٹے کے لئے کمیٹی اجلاس موخر کر دیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وفاقی وزیر و سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کی عدم شرکت کا معاملہ چیئرمین سینٹ سے اٹھایا جائے گا۔ چیئرمین سینیٹ معاملے کا سخت نوٹس لیں اوروزیراعظم سے اس حوالے سے بات کریں ۔ سپلیمنٹری فنانس بل کو ان کی عدم موجودگی میں کسی صورت زیربحث نہیں لایا جا سکتا۔ اجلاس میں کسٹم ایکٹ 1979سیلز ٹیکس 1990، انکم ٹیکس آرڈینینس2001 ، فیڈرل ایکسائز ایکٹ2005، اور فنانس ایکٹ 2018میں حکومت کی طرف سے کی گئی ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر مملکت نے کمیٹی کو بتایا کہ ایک سکیم متعارف کرائی جا رہی ہے جس میں چھوٹے دکانداروں، تاجروں اور دو مرلے کی دکانوں والوں کے لئے فائلر بننے کے آسان میکانیزم متعارف کرایا جائے گا سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کچھ غریب خواتین نے اپنے گھروں کے اندر بیوٹی پارلرز یا دکانیں بنائی ہوتی ہیں جو مارکیٹ میں دکانوں کا کرایہ ادا نہیں کر سکتے انہیں استثنیٰ دی جائے۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سٹاک ایکسچینج کے ممبران سے وید ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جاتا تھا جو30 ملین بنتا تھا اس کو ختم کیا جارہا ہے ۔ ایف بی آر نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں آبادی کا ایک فیصد حصہ بھی ٹیکس نہیں دیتا اس سال ساڑھے 15لاکھ افراد نے گوشوارے جمع کرائے 60 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں شامل کریں گے، بھارت میں ٹیکس دینے والوں کی شرح 4فیصد ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں کھیلوں کے فروغ کیلئے آکشن رائٹس پر ایڈوانس ٹیکس ختم کرنے کی تجویز ہے تاہم ٹرن اوور سمیت باقی ٹیکس برقرا رہیں گے ایف بی آر کی جانب سے بتایا گیا کہ پی ایس ایل مسلسل خسارے میں جا رہی ہے دوبئی میں میچ کرانے کی وجہ سے پی سی بی کے اخراجات زیادہ ہیں مجموعی آمدنی میںپی سی بی 20فیصد جبکہ فرنچائز کا حصہ 80 فیصد ہے پی سی بی کو ٹی وی رائٹس گیٹ منی اور سپانسر شپ سے آمدنی ملتی ہے پی ایس ایل کی صرف ایک فرنچائز لاہور قلندرز کے ٹیکس ریفنڈ 10 کروڑ روپے سے زائد کے ہیں دیگر فرنچائرز کے بھی ٹیکس ریفنڈ جمع ہیں۔ پاکستان سپر لیگ (پی سی ایل) فرانچائزر کیلئے بری خبر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے منی بجٹ میں پی ایس ایل پر ایڈوانس ٹیکس ختم کرنے کی مخالفت کر دی۔

سٹیٹ بینک نئی مالیاتی پالیسیکا اعلان آج کرے گا
اسلام آباد (اے پی پی) سٹیٹ بینک نئی مالیاتی پالیسی کااعلان (آج) کرے گا۔ گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان جمعرات کو کریں گے۔ گزشتہ سال نومبر میں اعلان کی جانے والی مالیاتی پالیسی میں شرح سود میں 150بیسز پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا اور جنوری 2018ءسے اب تک سٹیٹ بینک 425 بیسز پوائنٹس کا مجموعی طورپر اضافہ کرچکا ہے۔ نئی مالیاتی پالیسی میں معاشی شعبے کی کارکردگی اور اس سلسلہ میں معیشت کی بہتری کے لے کئے جانے اقدامات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا جائے گا۔
مانیٹری پالیسی

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...