کوئٹہ (بیورو رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) بلوچستان کے شہر لورالائی میں گذشتہ روز ڈی آئی جی پولیس کے دفتر پر حملے میں شہید ہونیوالے افراد کو سپردخاک کر دیا گیا ہے۔ واقعہ کے خلاف شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی ، مقدمہ تاحال درجہ نہیں ہو سکا ۔پولیس کے مطابق شہر کی فضا سوگوار رہی ،3 خود کش جیکٹوں میں 8 کلو دھماکہ خیز مواد تھا۔ دوسری جانب حملے کے خلاف انجمن تاجران کی کال پر شہر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی ، اس موقع پر دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں۔گذشتہ روز دوپہر کے وقت لورالائی میں ڈی آئی جی پولیس کے دفتر پر دہشت گرد حملے، فائرنگ اور دھماکے کے نتیجے میں پولیس ملازمین اور اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید ہوگئے جبکہ اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے تھے۔ گزشتہ روز ڈی آئی جی کے دفتر پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کی تحقیقات کرنے کے لیے سی ٹی ڈی کی ٹیم لورالائی پہنچ گئی۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی کی ٹیم میں فرانزک کے ماہرین بھی شامل ہیں،جنہوں نے تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ شواہد بھی جمع کیے جا رہے ہیں۔ دونوں شہروں کے تمام تعلیمی ادارے، بازار، مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بند ہیں، دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ بدھ کو لورالائی سٹیڈیم میں ادا کردی گئی صوبائی وزیرداخلہ میر ضیاء اللہ لانگو، آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ، کمشنر ژوب ڈویژن بشیراحمد بازئی ،کمانڈنٹ ایف سی کرنل عامرمختیار ، ڈی آئی جیلورالائی نثاراحمدتنولی سمیت دیگر اعلیٰ سول و فوجی حکام ،قبائلی عمائدین اور سیاسی رہنماوں نے شرکت کی حکومت کو سلامی دینے کے بعد سرکاری اعزازات کے ساتھ آبائی علاقوں کو روانہ کردیا گیا۔ حملہ آوروں کی نعش کے قریب سے ایک کلاشنکوف بھی برآمد ہوئی ہے۔