نیویارک (اے پی پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں توقع ہے بات چیت کے اس دور میں چند ممالک کی انفرادی خواہشات کی بجائے دنیا بھر کے ممالک کی اجتماعی خوشحالی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اٹلی کی زیر قیادت متحدہ مفاہمتی گروپ ( یوایف سی) جو مستقل ارکان میں اضافہ کے خلاف ہے ،کی جانب سے پیش کردہ تجویز جمہوری نظریات پر مبنی ہے اور تمام ممالک کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ ہمیں کچھ ممالک کی ذاتی خواہشات کی بجائے سلامتی کونسل کے جامع اصلاحاتی پہلوئوں کو مد نظر رکھنا چاہیے۔ انہوں نے اصلاحاتی عمل کے لئے ایک واضح روڈ میپ دینے پر بھی زور دیا۔ ملیحہ لودھی نے متحدہ عرب امارات کی نمائندہ لانا زکی نسیبہ اور لکسمبرگ کے نمائندہ کرسچن بران کے موقف کی تعریف کی جنہوں نے اصلاحاتی عمل کو اوپن، شفاف بنانے اور دیگر تما م ممالک کے احترام پر زور دیا ہے۔ دریں اثناء جنرل اسمبلی کی صدر مارا اے فرنینڈا ایسپی نوسا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ25 سالوں کے دوران سلامتی کونسل کی تنظیم نو میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اس سلسلہ میں انہوں نے لچک دکھانے پر زور دیا۔