واشنگٹن(اے پی پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دفاعی ٹیم نے صدرکے خلاف سینٹ میں مواخذے کے مقدمے میں قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کی گواہی کوشامل کرنے کے لیے اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی کوششوں کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی ہے کہ صدر ٹرمپ مقدمے سے جلد از جلد بری ہونا چاہتے ہیں، جان بولٹن کی گواہی سے صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے مقدمے میں حکومتی راز افشا ہو سکتے ہیں اور یہی نہیں اس سے مواخذے کا مقدمہ کئی ماہ تک طول پکڑ سکتا ہے۔ سینٹ میں اقلیتی رہنما چک شومر نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے جانتے تھے مقدمے کے ٹرائل میں جان بولٹن کو گواہی کے لیے مجبور کرنے کے لیے یہ ایک بڑی لڑائی ہو گی۔ امریکی صدر نے ایک ٹویٹ میں اپنی پارٹی کے ارکان کانگریس پر زور دیا کہ وہ آج جمعہ کو ووٹنگ کے موقع پرگواہی کے لیے اپوزیشن ارکان کے دبائو کو مسترد کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یاد رکھیں کہ ڈیموکریٹس نے اپنے پاس 17گواہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا تاہم ان میں سے ایک بھی پیش نہیںکیا، ڈیموکریٹس کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں۔ جان بولٹن کی گواہی کے لیے سینیٹرز نے ڈیموکریٹکس پراسیکیوٹرز اور وائٹ ہائوس کے وکلاء سے براہ راست سوالات شروع کر دیئے ہیں۔ چیف ڈیموکریٹک پراسیکیوٹر ایڈم شف نے گواہی کے لیے سینٹ میں جان بولٹن کی شرکت سے متعلق کہا کہ بولٹن کی گواہی شفاف ٹرائل کے لیے ضروری ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس نے ٹرمپ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کی تحریر کردہ کتاب کی اشاعت پر اعتراض اٹھایا ہے، جس میںکہا گیا ہے کہ یوکرائن پر دباؤ ڈالنے کے لیے ٹرمپ نے مبینہ طور پر مرکزی کردار ادا کیا۔