امریکا نے ایران کی جوہری توانائی تنظیم اور اس کے سربراہ علی اکبر صالحی پر پابندیاں عاید کردیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی کے محکمہ خزانہ نے اپنی ویب گاہ پر جاری کردہ ایک بیان میں ایران کے جوہری ادارے اور اس کے سربراہ پر پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا ۔امریکا کے اس فیصلے سے ایران کے شہری مقاصد کے لیے جوہری پروگرام پر اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ جوہری توانائی تنظیم ہی اس پروگرام پر آپریشنل کنٹرول کی حامل ہے اور وہ جوہری تنصیبات کے لیے آلات اور دوسرا سامان خرید کرنے کی ذمے دار ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی 2018ءمیں جولائی 2015ءمیں ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے سے دستبردار ہوگئے تھے۔اس کے بعد سے ان کی انتظامیہ نے ایران کے خلاف سخت پابندیاں عاید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔محکمہ خزانہ کی پابندیوں کے تحت کوئی بھی امریکی ادارہ یا فرد قدغنوں کی زد میں آنے والے ایرانی حکام اور اداروں کے ساتھ کوئی کاروباری لین دین نہیں کرسکتا ہے اور ان کے اگر امریکا میں کوئی اثاثے ہیں تو انھیں ضبط کر لیا جائے گا۔
ایران کی جوہری توانائی تنظیم اوراس کے سربراہ پرامریکا کی پابندیاں عاید
Jan 31, 2020 | 11:07