’’مردوں کے ضبط کی بھی کوئی حد ہوتی ہے؟‘‘چینی مزاح نگاریانگ لی کے جملے نے مردوں کی ناک میں دم کردیا

بیجنگ (نوائے وقت رپورٹ) چین کی مشہور کامیڈین (پنچ لائن کوئین) یانگ لی کو آجکل اپنے کیریئرکے سب سے بڑے ردعمل کا سامنا ہے، ایک مرد کامیڈین سے نئے لطیفے سنانے کے جواب میں اس مرد کامیڈین نے انہیں کہا تھا کہ وہ مردوں کے ضبط کی حد کو آزما رہی ہیں ، اس پر یانگ لی نے طنزیہ پوچھا کہ کیا مردوں کے ضبط کی بھی کوئی حد ہوتی ہے؟اسکے بعد ان پر تنقید کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔ انٹرنیٹ پر سوشل میڈیا استعمال کرنے والے مردوں نے ان پر ’’مردوں سے نفرت‘‘  اور ’’جنس کی بنیاد پر امتیاز‘‘ برتنے کا الزام عائد کردیا ۔ دوسری طرف مردوں کے حقوق کا دفاع کرنے والے ایک گروہ نے انٹرنیٹ استعمال کرنے والے مردوں سے کہا کہ وہ چین کے میڈیا حکام کو یانگ کے متعلق ’’ مردوں کی مسلسل تذلیل کرنے‘‘  اور ’’صنف کی بنیاد پر مخالفت کرنے‘‘ کے الزام کے تحت رپورٹ کریںلیکن یانگ کے حامیوں نے انکا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ مرد نقاد زیادہ حساس ہیں اور ان میں حس مزاح کی کمی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ یانگ کے لطیفوں نے چین میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے جہاں خواتین کے حقوق اور سٹینڈ اپ کامیڈی دونوں ہی قدرے نیا رحجان ہیں۔

ای پیپر دی نیشن