ملتان (کرائم رپورٹر) ڈاکٹر اظہر کے بعد ان کے چھوٹے بھائی ماہرِ نفسیات ڈاکٹر سلیم محب کی ہلاکت بھی مبینہ خودکشی کا واقعہ نکلی ہے۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر محب سلیم جن کی لاش ان کے گھر سے جلی حالت میں ملی تھی، ابتدائی پولیس تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھر کے دروازے اندر سے بند تھے۔ ڈاکٹر محب سلیم کی اہلیہ لیفٹیننٹ کرنل ڈاکٹر رخسانہ کے مطابق تو ڈاکٹر محب سلیم کی لاش کچن میں سوختہ ہوئی حالت میں پڑی تھی۔ پولیس تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ متوفی گاڑی میں اکیلے آئے تھے۔ کیمروں کے ریکارڈ کے مطابق وہ گاڑی سے پٹرول سے بھری بوتل لے کر گھر کے اندر گئے تھے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کرونا بیماری، بھائی کی خودکشی اور بھتیجی کے قتل اور خاندانی مسائل کی وجہ سے انہوں نے پٹرول چھڑک کر خود کشی کی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹر محب سلیم کی اہلیہ کے بیان پر زیر دفعہ 174 کی کارروائی اور پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے جبکہ مزید کارروائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے کی جائے گی۔ واضح رہے کہ گذشتہ جمعہ کے روز ڈاکٹر سلیم کے بڑے بھائی ماہر نفسیات ڈاکٹر اظہر حسین نے بیٹی کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کر لی تھی۔ پولیس کے مطابق دو مختلف واقعات میں ایک ہی گھر کے تین ماہر نفسیات ڈاکٹرز کی زندگی کا خاتمہ افسوسناک ہے۔ دونوں واقعات کی تفتیش مختلف پہلوؤں سے کی جا رہی ہے۔ جلد حقائق سامنے آ جائیں گے۔