نئی دہلی (بی بی سی + نوائے وقت رپورٹ)بھارت میں مودی سرکار کے زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج کسانوں نے بھوک ہڑتال شروع کردی جبکہ حکومت نے دلی کے اطراف کے علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کے ساتھ ایک ہفتے جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد کسان مظاہرین ایک روزہ بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔ بھارتی وزارت داخلہ نے امن و امان کی صورتحال کے پیشِ نظر دلی کے تین سرحدی علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز معطل کرکے اتوار کی رات 11 بجے تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ایک ہفتے کی جھڑپوں کے دوران ایک شخص ہلاک اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے، مودی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف کسان دو ماہ سے زائد عرصے سے دلی کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔ مسئلے کے حل کے لیے کسان رہنمائوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے گیارہ ادوار ناکام ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے تحریک چلا رہے کسانوں کو بات چیت کی پیشکش دہراتے ہوئے آج کہا کہ حکومت زرعی اصلاحات قوانین کے معاملہ میں اپنی 22 جنوری کی تجویز پر اب بھی قائم ہے اور وزیر زراعت کو ایک فون کال کر کے بات چیت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے یہ بات پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے موقع پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ کل جماعتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ حکومت کھلے دماغ سے زرعی قوانین کے معاملہ پر غور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا موقف ویسا ہی ہے جیسا 22 جنوری کو تھا اور وزیر زراعت نریندر سنگھ کی طرف سے پیش کی گئی تجویز اب بھی قائم ہے۔ مودی نے دہرایا کہ وزیر زراعت کو صرف ایک فون کال کر کے بات چیت کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کسانوں سے جو کہا اسے ہم دہرانا چاہتے ہیں۔ ہم نے کہا ہے کہ ہم عام رضامندی تک نہیں پہنچ رہے ہیں، لیکن ہم آپ کو تجویز دے رہے ہیں کہ آپ غور و خوض کر سکتے ہیں۔ میں صرف ایک فون کال کی دوری پر ہوں۔ حکومت کی تجویز اب بھی وہی ہے۔ مہربانی کر کے اسے اپنے پیروکاروں تک پہنچائیں۔ اس کا حل بات چیت کے ذریعہ ہی نکلے گا۔ ہم تمام کو قوم کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ کسانوں کا مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے۔ بھارتی کسان کی گردن جوتے سے دبانے کی تصاویر وائرل ہو گئیں۔ پولیس اہلکار نے مظاہرے کے دوران ایک شخص کی گردن کو جوتے سے دبایا لوگوں نے واقعہ کو امریکہ میں ہونے والے جارج فلائیڈ کے واقعہ سے تشبیہ دیدی۔ مودی سرکار نے کسانوں کے دھرنے اور مظاہرے کو ناکام بنانے۔ نئی چال چل دی۔ کسان مظاہرین کے دھرنے ختم کرانے کیلئے آر ایس ایس کے انتہا پسند غنڈے سے میدان میں آگئے۔ انتہا پسندوں نے سنگھو بارڈ پر دھرنا دیئے مظاہرین کے کیمپوں پر حملے کئے اور بھارتی کسانوں کو منتشر کرنے کی کوششیں ہیں۔ بھارتی کسانوں سے مطالبات کی منظوری تک ڈٹے رہنے کا اعلان کیا ہے۔ ایک کسان نے مودی کے زرعی قوانین کا پوسٹ مارٹم کر ڈالا۔
بھارتی کسانوں کی دوبارہ بھوک ہڑتال، جوتے سے کاشتکار کا چہرہ ،گردن روندنے کی تصویر وائرل
Jan 31, 2021