اسلام آباد (عترت جعفری)حکومت نے براڈ شیٹ معاملہ کی انکوئری کے لئے جو یک رکنی کمیشن مقرر کیا ہے اس کی ٹی او آر میں سوئیس اکائونٹس،حدیبہ پیپر ،سرئے محل کی تحقیقات کاکوئی براہ راست ذکر موجود نہیں ہے ،گذشتہ ایک دو ہفتوں میں حکومت کی اعلی ترین سیاسی قیادت کے جو بیانات سامنے آتے رہے ان میں شد ومد سے ان تینوں کا حوالہ موجود تھا،یک رکنی کمیشن کی تحقیق کے دوران کارروائی کس رخ کی جانب جائے گی اس کے متعلق ابھی کچھ کہنا ممکن نہیں ہے،اس حوالے سے جب قانونی حلقوں کی رائے مانگی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ جس ایکٹ کے تحت کمیشن بنا ہے اس میں مقررہ معیاد میں مذید توسیع فراہم کرنے کی گنجائش ہے ،جبکہ ان کی ایک رائے یہ بھی تھی کہ سی آر پی سی اور اور دستور کے تحت جن ملزمان پر کسی ایک الزام میں مقدمہ چل چکا ہو اور اس میں عدلیہ سے برئت ہو چکی ہو ان میں مذید شواہد سامنے آنے کے باوجود بھی دوبارہ مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا ،ملک کے کچھ اہم سیاست دانوں کے خلاف سوئیس کاونٹ،حدیبہ پیپر وغیرہ کے مقدمات این ار او کالعدم ہونے کے بعد بحال ہوئے تھے اور عدالتوں سے ان کو بری کر دیا گیا ،سوئس اکائونٹ کا مقدمہ بھی اب ختم ہو چکا ہے۔کمیشن کے ٹی او آرز برڈ شیٹ کے معاملہ کے ارد گرد ہی مرتب کئے گئے ۔