لاہور (کلچرل رپورٹر) معروف اداکارہ نیلو بیگم انتقال کر گئیں۔ وہ طویل عرصہ سے بیمار تھیں۔ نیلو نے ،12سال کی عمر میں بھوانی جنکشن سے فلمی صنعت میں قدم رکھا۔ نیلو نے کئی یادگارفلمیں دیں۔ فلم سات لاکھ میں جلوہ گر ہوئیں تو گانا’’آئے موسم رنگیلے سہانے‘‘ اْن کی پہچان بن گیا۔ سرگودہا کے نواحی قصبے بھیرہ کے مسیحی گھرانے میں آنکھ کھولنے والی سنتھیا الیگزینڈر فلمی دنیا کی نیلو بنی۔ نیلو کا فلمی کیرئیر 1956ء میں ہالی ووڈ کی مشہور فلم بھوانی جنکشن سے شروع ہوا لیکن انہوں نے شہرت پاکستانی فلموں میں آئٹم سانگ سے پائی۔ نیلو نے معروف لیجنڈری ہدایتکار ریاض شاہد سے شادی کی اور اپنا نام عابدہ رکھا۔ سپر سٹار شان اْن کے صاحبزادے ہیں۔ اداکارہ نیلو بیگم نے اپنے فلمی کیریئر میں بے شمار یادگار رول پلے کیے۔ ان کا سب سے بیسٹ کام 1960ء کے زمانے میں تھا۔ نیلو کی یادگار فلمیں دوشیزہ، عذرا، زرقا، بنجارن، بیٹی، ڈاچی، جی دار، شیر دی بچی، ناگن، دو راستے، گھونگھٹ اور دیگر بے شمارہیں۔ فلمی حلقوں میں ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جارہا ہے۔ انہیں 1969ء میں ریلیز ہوئی فلم ’’زرقہ‘‘ میں بہترین اداکاری پر ’’نگار ایوارڈ‘‘ سے بھی نوازا گیا۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اداکارہ نیلو کی وفات کا اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے وہ فن کی دنیا کا بڑا نام اور باصلاحیت اداکارہ تھیں۔