اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی )عالمی اقتصادی فورم نے عالمی مسابقتی انڈیکس کے تحت پاکستان کو کرپشن فری بنانے کے تناظر میں2020میں قومی احتساب بیورو کی عوام کو بد عنوانی کے مضر اثرات سے آگاہی، تدارک اور انفورسمنٹ کی کوششوں کو سراہا ہے، نیب قانون کی حکمرانی، شفافیت، گڈگورننس کے تناظر میں پاکستان میں انسداد بدعنوانی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عالمی اقتصادی فورم کی کنٹری پارٹنر انسٹیٹیوٹ مشعل پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر جہانگیر نے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب کی شاندار کارکردگی اور ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر اعتماد اور سراہنے پر عالمی اقتصادی فورم، عالمی اقتصادی فورم کی فیوچر آف اکنامک پراگریس سسٹم انیشی ایٹو کے کنٹری پارٹنر انسٹیٹیوٹ مشعل پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب نے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 714 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ نیب کے 1230بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 947 ارب روپے ہے۔نیب آرڈیننس 1999کی شق 33سی کے تحت نیب نے بد عنوانی کے برے اثرات سے آگاہی کے لئے آگاہی، تدارک اور انفورسمنٹ پر مبنی سہ جہتی پالیسی وضع کی ہے جوکہ تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ مشعل پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر جہانگیر نے کہاکہ نیب قانون کی حکمرانی، شفافیت، گڈگورننس کے تناظر میں پاکستان میں انسداد بدعنوانی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے نیب کی اپنے قیام سے اب تک بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 714ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرانے کی تعریف کی۔