فیروزوالہ (نامہ نگار) شرقپور پولیس نے آٹھ سالہ معصوم بچی کو اغوا کے بعد زیادتی کی کوشش میں ناکامی پر قتل کرنے والے سفاک قاتل غلام علی عرف مٹھو کو گرفتار کر لیا۔ قاتل مقتولہ کا قریبی رشتے دار اور ہمسایہ نکلا۔ ملزم مدعی مقدمہ کا گواہ بھی تھا۔ آر پی او شیخوپورہ ڈویژن مرزا فاران بیگ نے معصوم بچی کے اندھے قتل کا سراغ لگانے کے لیے ایس ایس پی انوسیٹی گیشن شیخوپورہ ناصر محمود باجوہ اور ڈی ایس پی فیروزوالہ عمران عباس چدھڑ کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی۔ ٹیم نے 24 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد ملزم غلام علی عرف مٹھو کو شک کی بنا پر شامل تفتیش کیا جس پر ملزم نے دوران پوچھ گچھ انکشاف کیا کہ اپنے رشتے دار نواحی گاؤں پرانی بھینی کے رہنے والے محمد اقبال کی آٹھ سالہ بیٹی مافیہ کو اغواکر کے زیادتی کے لیے حکیم گڑھی میں امرودوں کے باغ میں لے گیا یہاں پر زیادتی کی کوشش کی، ناکامی پر قتل کر دیا۔ بعد میں نعش سفیدے کے درخت سے لٹکا دی اور فرار ہو گیا۔ ایس ایس پی ناصر محمود باجوہ اور ڈی ایس پی عمران عباس چدھڑ نے بتایا کہ دوران تفتیش ملزم نے اقرار جرم کرلیا۔ آر پی او شیخوپورہ مرزا فاران بیگ ملزم کی گرفتاری اور اقرار جرم تک شرقپور میںرہے۔ جبکہ ڈی پی او احسن سیف اللہ نے کرونا میں مبتلا ہونے کے باوجود مکمل کیس کی نگرانی کی۔ پولیس کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر اندھے قتل کیس کو ٹریس کرنے پر آر پی او شیخوپورہ نے پولیس پارٹی کو شاباش اور نقد انعام دینے کا بھی اعلان کیا۔ زیرحراست ملزم غلام علی مقتولہ کا ہمسایہ تھا جس کے بڑے بھائی کی شادی کی بات مقتولہ کی بہن سے چل رہی تھی۔ تھانہ سٹی کی حدود تاج پا رک کے رہائشی نے تھانہ سٹی میں بتایا کہ وہ اپنی بیٹی سے ملنے گھر ا ٓئے تو ان کا داماد محمد عظیم اپنی با رہ سالہ سوتیلی بیٹی کے ساتھ زیادتی میں مصروف تھا جو کہ فرا رہو گیا۔ سٹی پولیس نے میڈیکل رپورٹ میں زیادتی ثابت ہونے پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ متاثرہ بچی کے مطابق ملزم اس سے قبل بھی اسے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ہے۔ سمبڑیال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بابا ستار شاہ محلہ مغربی کے محنت کش کے 12سالہ بیٹے کو عاصم شاہ قریبی حویلی میں لے گیا اور زیادتی کر ڈالی۔ ورثا نے عاصم شاہ کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا، تھانہ سمبڑیال پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔