نیو یارک(شِنہوا) امریکی ریاست پنسلوانیا کے سب سے بڑے شہر فلاڈیلفیا میں سال 2021 کے دوران 2 ہزار 332 افراد کو گولی ماردی گئی جو کہ ایک نئی بلند ترین سطح ہے۔ رواں ہفتے کے اوائل میں فلاڈیلفیا انکوائرر نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2020 میں بلندی کو چھونے سے قبل پولیس کی جانب سے پہلی بار 2015 میں روزانہ کے اعداد و شمار شائع کرنے کے بعد سے شہر میں اسلحے کے تشدد میں اضافہ ہو رہا تھا۔ دیگر شہروں میں بھی فائرنگ کے واقعات میں اسی طرح کے اضافے کا سامنا کرنا تھا، کیونکہ نوول کرونا وائرس عالمی وبا اور سماجی بدامنی نے ملک کو ہلا کررکھ دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ان واقعات کا سبب معلوم کرنے میں برسوں لگ سکتے ہیں۔ جمعرات کو فلاڈیلفیا کی اسلحے کے تشدد کی وبا کے ردعمل میں شہر کے میزبان حکام کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں کے دوران فلاڈیلفیا میں فائرنگ کے نصف واقعات بحث مباحثے کی وجہ سے سامنے آئے، جس میں شہر میں جرائم کے دوران استعمال ہونے والے زیادہ تر ہتھیار پنسلوانیا میں خریدے گئے تھے اور بہت سے مشتبہ فائرنگ کرنے والے اور متاثرین کو یا تو پہلے گرفتار کیا گیا تھا یا پھر شہر سے ذہنی صحت کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ اس مسئلے پر مختلف نقطہ نظر فراہم کرنے کے لیے تشکیل دی گئی 194 صفحات پر مشتمل تحقیق کے مطابق فلاڈیلفیا میں اسلحے کے جرائم ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئے ہیں، ہزاروں مقدمات حل نہیں ہوئے، جبکہ عدالت میں آتشیں ہتھیار رکھنے کے مقدمات کی پیروی تیزی سے ناکام ہو رہی ہے۔ اس میں پولیس، استغاثہ ، عوامی محافظوں، صحت عامہ کے کارکنوں اور شہر کے عہدیداروں کے اعداد وشمار اور نقطہ نظر شامل تھے۔ فلاڈیلفیا انکوائرر نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ ایسے وقت جاری ہوئی ہے جب فلاڈیلفیا میں اسلحے کے تشدد کی ایک پریشان کن سطح کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 39 افراد گولی لگنے کے واقعات میں مارے گئے ہیں اور 125 گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔